انکوائری رپورٹ نے ثابت کردیا ڈسکہ کا انتخاب شفاف نہیں تھا:شاہد خاقان

Published On 07 November,2021 05:41 pm

اسلام آباد:(دنیا نیوز)پاکستان مسلم لیگ (ن)کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ انکوائری رپورٹ نے ثابت کردیا ڈسکہ کا انتخاب شفاف نہیں تھا،ووٹ چوری کی منصوبہ بندی میں پی ٹی آئی کے لوگ شامل تھے، فیکٹ فائنڈنگ کی تفصیلات بھی پبلک نہیں کی گئیں جبکہ ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ حکومت اپنی ناکامیوں کو مانے، کابینہ کےاجلاس میں چور بیٹھے ہوتےہیں، حکومت کی ناقص پالیسیوں سے ملک میں مہنگائی ہے، قانون سازی اگر بدنیتی پر مبنی ہوتوکامیاب نہیں ہوتی جبکہ کل دوسری حکومت آئی وہ قانون بدل دےگی۔

شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ ڈپٹی کالجزسیالکوٹ نے تمام پریذائیڈنگ افسران کو بلایا اور ہدایات دیں، رپورٹ میں تمام افسران کے نام موجودہیں، ساڑھے 4 بجے پولنگ سٹیشن بند کرنے کی ہدایت دی گئی جبکہ پولیس نے الیکشن کمیشن کے عملے کو ڈرایا دھمکایا۔

انہوں نے کہا کہ چھانگامانگا میں کیا ہوا تھا مجھے معلوم نہیں،ملکی مسائل کی اصل وجہ ہے یہ کہ کبھی شفاف انتخابات نہیں ہوئے،الیکشن کرانا حکومت کا نہیں الیکشن کمیشن کا کام ہوتا ہے،ڈسکہ الیکشن میں حکومت الیکشن چوری میں ملوث ہے،الیکشن چوری کرنے پر وزیراعظم کو نکالنا چاہیئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک آئین کےمطابق چلےگا تو ترقی کرےگا،یہ عوام کےووٹ سے دوبارہ حکومت میں نہیں آسکتے،قانون تبدیل کرکے الیکشن پر ڈاکا ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے،ڈسکہ چوری الیکشن میں ملوث کرداروں کو عبرتناک سزائیں دی جائیں،نوٹس نہ لیاگیا تو ملکی حالات بہتر نہیں ہوسکتے،ملک میں آج اسی لیے مہنگائی ہے کیونکہ 2018 کا الیکشن چوری کیاگیا۔

رہنما ن لیگ نے کہا کہ میری ناقص رائے میں حکومت کیخلاف آرٹیکل 6 کےتحت کارروائی ہونی چاہیے،سازش کےتحت الیکشن چوری کرایاگیا، ڈسکہ الیکشن چوری میں انتظامیہ مددگار بنی،امید ہے الیکشن کمیشن ملوث کرداروں کو سزائیں دےگا،امید ہے 135 صفحات کی رپورٹ الیکشن کمیشن پبلک کرےگا،حکومت کو الیکشن چوری کا جواب دینا پڑےگا،پولیس اورمحکمہ تعلیم الیکشن چوری میں ملوث ہیں،پولیس کا کردار عملے کی حفاظت نہیں اغوا کرنا تھا،پورےعمل میں ریٹرننگ افسر اپنے دفتر سے باہر نہیں نکلے،ایک خاتون پریذائیڈنگ افسر کےساتھ بدسلوکی اوربدتمیزی بھی کی گئی،پریذائیڈنگ افسران کو نامعلوم جگہ پربھی رکھا گیا۔