اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی ٹیم کا اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم نے اے پی ایس کیس سے متعلق قانونی نکات پر تفصیلی مشاورت کی۔
اجلاس میں اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ کے مختصر فیصلے پر بریفنگ دی۔ مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے بھی قانونی پوزیشن سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ شہدا ہمارا سب سے بڑا فخر ہیں، حکومت آئینی فرائض بھرپور طریقے سے ادا کرے گی۔
قبل ازیں سانحہ اے پی ایس ازخود نوٹس کیس میں وزیراعظم عمران خان سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے استفسار کیا کہ آپ نے بچوں کے والدین کو انصاف دلانے کے لیے کیا کیا؟ وزیراعظم نے موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ جب یہ واقعہ ہوا تو میں فورا پشاور پہنچا، اس وقت میں خود حکومت میں نہیں تھا تاہم سانحہ کےوقت صوبے میں ہماری حکومت تھی جس نے ہرممکن اقدامات اٹھائے۔ واقعے کے روز پارٹی کا اجلاس بلایا ،ہسپتال بھی گیا اور زخمیوں سے ملاقات کی۔ جسٹس قاضی امین نے ریمارکس دیئے کہ آپ ہمارے وزیراعظم ہیں،آپ کااحترام کرتےہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ سانحے کے بعد نیشنل ایکشن پلان بنایا گیا، دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتی۔ عمران خان نے عدالت عظمی کو سانحہ اے پی ایس کے ذمہ داروں اور غفلت کے مرتکب افراد کیخلاف کارروائی کی یقین دہانی بھی کروائی۔
سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ عملدرآمد رپورٹ وزیراعظم کے دستخط سے جمع کرائی جائے، وفاقی حکومت شہداء کے والدین کا موقف بھی سنے۔