کراچی: (دنیا نیوز) سندھ حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کے نئے ویرینٹ اومی کرون کے خدشے کے پیش نظر صوبے بھر میں نئی پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں۔
محکمہ داخلہ سندھ نے اومی کرون کے خطرات کے پیش نظر بروقت اقدامات اٹھاتے ہوئے ہنگامی بنیادیوں پر اقدامات شروع کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ محکمہ داخلہ کا نئے ویرینٹ کو پھیلائو کو روکنے کے لیئے 10 دنوں میں اقدامات مکمل کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ چیف سیکریٹری سندھ نے ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کو انتظامات اور اقدامات کا حکم دیا ہے۔
چیف سیکرٹری سندھ ممتاز شاہ نے کہا ہے کہ کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی والوں کو سختی سے نمٹا جائے، کورونا پھیلائو کو روکنے کے لیے ویکسنیشن عمل دوبارہ ہنگامی بنیادوں پر تیز کی جائیں اور رپورٹ جمع کروائی جائے۔
کورونا ایس او پیز سے متعلق محکمہ داخلہ سندھ کے حکمنامہ کے مطابق سی کیٹگری میں شامل اضلاع کے ہوٹلز میں 50 فیصد نشستیں خالی رکھنے کی پابندی عائد کر دی ہے۔ ڈویژن میں ان ڈور ڈائننگ کے لئے 70 فیصد کی اجازت ہو گی، سینما ہالز میں ویکسینیٹڈ افراد کے داخلے کی اجازت ہو گی ۔
محکمہ سندھ کے مطابق کاروباری مراکز رات 10 بجے تک کھلے رکھنے کی اجازت ہوگی، لاڑکانہ، میرپور خاص 300افراد سے زائد کے شادی بیاہ کے اجتماعات پر پابندی عائد کی گئی ہے، حیدرآباد ڈویژن، خیرپور اور گھوٹکی میں بھی 3 سوسےزائد کے شادی بیاہ کےاجتماعات پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
حکمنامے کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں تعلیمی اداے بدستور کھلے رہیں گے، کراچی ڈویژن میں 500 افراد کے ان ڈور تقریبات کی اجازت ہوگی، سیاحت، تفریح پارکس، سوئمنگ پولز اور فلائٹ میں سفر کورونا ویکسین سے مشروط ہوگا، کراچی ڈویژن، سانگھڑ اور سکھر اضلاع میں ویکسی نیشن مہم بہتر ہے، کراچی ڈویژن، سانگھڑ اورسکھر اضلاع کو بی کیٹگری میں شامل کیا گیا، نئی پابندیاں 15 دسمبتر تک نافذ العمل رہیں گی۔