لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کے معروف عالم دین اور سابق رویت ہلال کمیٹی کے چیئر مین مفتی منیب الرحمان نے سیالکوٹ واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کر دی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر مفتی منیب الرحمان نے لکھا کہ پاکستان میں ایک آئینی وقانونی نظام موجودہے، اگرچہ اس کی شفافیت اور غیر جانبداری پر سوالات اٹھتے رہتے ہیں، لیکن اس کے ہوتے ہوئے قانون کو ہاتھ میں لینے کا کوئی جواز نہیں کیونکہ اس سے معاشرے میں انارکی اور لاقانونیت پھیلتی ہے جو ملکی مفاد میں نہیں۔
سانحۂ سیالکوٹ!!
— Mufti Munib ur Rehman (@MuniburRehman55) December 4, 2021
مفتی منیب الرحمٰن
4 دسمبر2021ء pic.twitter.com/TWwCtdCUrC
انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ واقعہ ملک وملت کےمفادمیں نہیں اور اس سےعالمی سطح پرپاکستان کاتاثرمنفی گیا، جبکہ پاکستان پر پہلے ہی ایف اے ٹی ایف کی تلوار لٹک رہی ہے۔ ہمیں اس سانحے کے حقائق اور واقعات کا علم نہیں ہے، تاہم سانحہ سیالکوٹ پر تاسف کا اظہار اور شدید مذمت کرتے ہیں۔
مفتی منیب الرحمان نے مطالبہ کیا کہ میڈیا پر بھی ذمہ داری ہے تحقیقی کے بغیر کسی گروہ یا فرد کو ذمہ دار قرار نہ دیں۔
سانحہ سیالکوٹ کی شدید مذمت کرتے ہیں، قانون ہاتھ میں لینے سے انارکی پھیلتی ہے، لاقانونیت سے عالمی سطح پر ملک کا تاثر خراب ہوتا ہے، مفتی منیب الرحمان #DunyaNews #DunyaVideos #Sialkot pic.twitter.com/OOOVBc3qiX
— Dunya News (@DunyaNews) December 4, 2021
معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی نے فیکٹری کے ملازمین کے بہیمانہ تشدد سے سری لنکن منیجر کی ہلاکت کے واقعے کو وحشیانہ اور حرام طریقہ کار قرار دیا ہے۔
سیالکوٹ کی فیکٹری کے ملازمین کی جانب سے تشدد کے نتیجے میں منیجر کی ہلاکت پر مفتی تقی عثمانی نے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئٹر پر کہا کہ توہين رسالت انتہائی سنگین جرم ہے لیکن اس کے ارتکاب کا ثبوت ضروری ہے۔ کسی پر یہ سنگین الزام لگا کر خود ہی اسے وحشیانہ اور حرام طریقے سے سزا دینے کا کوئی جواز نہیں، سیالکوٹ کے واقعے نے مسلمانوں کی بھونڈی تصویر دکھا کر ملک و ملت کو بدنام کیا ہے۔
توهين رسالت انتہائی سنگین جرم ہے لیکن ملزم سے اسکے ارتکاب کے ثبوت بھی اتنے ہی مضبوط ہونے ضروری ہیں کسی پر یہ سنگین الزام لگا کر خود ہی اسے وحشیانہ اور حرام طریقے سے سزا دینے کاکوئی جواز نہیں سیالکوٹ کے واقعے نےمسلمانوں کی بھونڈی تصویر دکھاکر ملک وملت کو بدنام کیا ہے اناللہ
— Muhammad Taqi Usmani (@muftitaqiusmani) December 4, 2021