اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ غریب ممالک میں غربت کا سبب کرپٹ حکمران، کرپشن ملک کو تباہ کر دیتی ہے، اکثر لوگ پیسہ کمانے کیلئے سیاست کا رخ کرتے ہیں، ہمارا مقابلہ دو خاندانوں سے ہے جو دولت سے مالا مال ہیں، بھٹو اور شریف خاندان نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔
وزیراعظم عمران خان نے الجزیزہ ٹی وی کو انٹرویو میں اپوزیشن پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پر 2 کرپٹ خاندانوں نے حکومت کی، میری ساری جدوجہد کرپٹ اشرافیہ کے خلاف ہے، ہمارا مقابلہ دو ایسے خاندانوں سے ہے جو دولت سے مالا مال ہیں، بھٹو اور شریف خاندان نے وسائل کا ناجائز استعمال کیا، میری سیاست کا مقصد پاکستان کو کرپٹ حکمرانوں سے پاک کرنا ہے، غریب ممالک کی غربت کی وجہ ان کے کرپٹ حکمران ہیں۔
افغانستان کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ افغانستان میں جو کچھ ہوا اس کے بعد امریکا صدمے میں ہے، افغان حکومت کے مزاحمت کے بغیر ہتھیار ڈالنے پر امریکا شدید غم و غصہ میں ہے، امریکا اور نیٹو نے افغانستان میں 20 سال صرف کیے اور 2 کھرب ڈالر خرچ کیے، افغانستان میں 2001 سے بھی زیادہ بدتر صورتحال پیدا ہوگئی، افغانستان کی امداد کیلئے عالمی برادری کو آگے آنا چاہیے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ نائن الیون کے واقعے میں کوئی افغان ملوث نہیں تھا، اگر افغانستان میں صورتحال خراب ہوئی تو پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہوگا، افغانستان کے اندر جو کچھ ہو رہا ہے پاکستان اپنی قومی سلامتی کا کیسے تحفظ کرسکتا ہے، عالمی برادری نے افغان عوام کی مدد نہ کی تو خطے میں بحران پیدا ہوسکتا ہے، افغانستان میں بحران سے شدت پسند تنظیمیں فائدہ اٹھاسکتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 1989 میں سویت یونین افغانستان سے گیا تو بحران کی صورتحال پیدا ہوئی، ہم نے بڑی تعداد میں افغان پناہ گزینوں کو جگہ دی، پاکستان میں پہلے ہی 30 لاکھ افغان پناہ گزین موجود ہیں۔
مسئلہ کشمیر پر عمران خان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کیا، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، مقبوضہ کشمیر میں 80 لاکھ کشمیری کھلی جیل میں رہ رہے ہیں، 9 لاکھ بھارتی فوج نے کشمیریوں کو کھلی جیل میں قید کر رکھا ہے، مسئلہ کشمیر اسلامی تعاون تنظیم میں اٹھایا اور اسلامی ممالک سے بات چیت کی، مگر مسلم ممالک کے بھارت کیساتھ اپنے تعلقات ہیں اور آپ ان سے کچھ زیادہ توقع نہیں کرسکتے، پاکستان مسئلہ کشمیر ہر فورم پر اجاگر کرتا رہے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ بھارت اگر حملے کی کوشش کرتا ہے تو پاکستان فروری 2019 جیسا جواب دے گا، بھارت میں بی جے پی کی فاشسٹ حکومت قائم ہے، بھارت کے لوگ باشعور مگر وہاں جنونیوں کی حکومت قائم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دنیا کے خوبصورت ترین پہاڑی مناظر ہیں، سویٹزرلینڈ، آسٹریا سمیت دنیا میں کہیں وہ خوبصورتی نہیں جو پاکستان میں ہے، جنگلات کا خاتمہ اور درختوں کی کٹائی ماحولیاتی تنزلی کی وجہ بنا، 10 بلین ٹری سونامی منصوبہ شروع کیا، ہم اب تک ڈھائی ارب درخت لگا چکے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ بھائی کی کمی ہمیشہ محسوس کرتا رہتا ہوں، ہمیشہ سے خواہش رہی میرا کوئی بھائی ہو، 20 سال تک کرکٹ کھیلی، کھیل آپ کو مشکل حالات سے لڑنا سکھاتا ہے، آپ کی ناکامی بہترین استاد ہے جو آپ کو مقابلہ کرنا سکھاتی ہے، ورلڈکپ جیتنے کے بعد اطمینان کا احساس ہوا، مجھے سیاست اور عالمی معاملات سے ہمیشہ دلچسپی رہی۔ انہوں نے کہا کہ والدہ کی وفات کے بعد کینسر اسپتال بنانے کا فیصلہ کیا، والدہ پاکستان کو ایک عظیم ملک کے طور پر دیکھناچاہتی تھیں۔