راولپنڈی: (دنیا نیوز) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ افغانستان میں انسانی المیہ سے بچنے کے لیے ہنگامی کاوشیں ناگزیر ہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ سے انڈونیشیا کی وزیرخارجہ نے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور اور دفاعی تعاون کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا اور افغانستان سمیت خطے کی سکیورٹی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔
اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ پاکستان علاقائی اور عالمی معاملات میں انڈونیشیا کے کردار کی قدر کرتا ہے، اسلام آباد اور جکارتہ کے ساتھ تعلقات کے فروغ کا خواہاں ہے۔ افغانستان کی بحرانی کیفیت ہنگامی ادارہ جاتی میکانزم کی تشکیل کی متقاضی ہے، افغانستان میں انسانی المیہ سے بچنے کے لیے ہنگامی کاوشیں ناگزیر ہیں، افغانستان میں امن و مفاہمتی اقدامات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف سے جرمنی کے خصوصی نمائندے کی ملاقات، افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال
اس سے قبل آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے افغانستان اور پاکستان کیلئے جرمنی کے خصوصی نمائندے جیسپر وئیک نے ملاقات کی، جس میں باہمی دلچسپی، علاقائی سیکورٹی اور افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ افغانستان میں امدادی کاموں کے لئے تعاون اور شراکت داری کے امور بھی زیر غور آئے۔
آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان عالمی اور علاقائی امور میں جرمنی کے کردار کو خصوصی اہمیت دیتا ہے، پاکستان جرمنی کے ساتھ باہمی تعلقات کو وسعت دینے کا خواہاں ہے، غیر مستحکم اور اقتصادی طور پر دیوالیہ افغانستان دنیا کیلئے بہتر نہیں، افغانستان کے حوالے سے سنجیدہ اور بامقصد عالمی کوششوں سے افغانستان میں انسانی بحران سے بچا جا سکتا ہے۔ آرمی چیف نے پرامن افغانستان اور مصالحتی عمل کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
جرمن خصوصی نمائندے نے افغانستان کی صورتحال میں پاکستان کے کردار، بالخصوص بارڈر مینجمنٹ اور خطے میں استحکام کیلئے پاکستان کے کردار کو سراہا۔