نوازشریف کے واپس آنے اورعمران کے جانے کا وقت آگیا:ایازصادق

Published On 24 December,2021 11:01 pm

لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا ہے کہ مجھے نظر آ رہا ہے نوازشریف کے واپس اورعمران کے جانے کا وقت آگیا۔

دنیا نیوز کے پروگرام ’دنیا کامران خان کے ساتھ‘ میں سینئر صحافی کامران خان کے ساتھ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میری نواز شریف سے لندن میں ملاقات ہوئی، مجھے نظر آ رہا ہے لیگی قائد کے واپس آنے اور عمران خان کے جانے کا وقت آ گیا ہے۔ لندن کسی کا میسج لیکرنہیں جارہا، امید لیکر جا رہا ہوں نوازشریف واپس آئیں گے، ہوسکتا ہے مجھے لندن نہ جانا پڑے اوروہ پہلے ہی پاکستان آ جائیں۔

سابق سپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو جیل کا ڈر نہیں، پہلے بھی جاچکے ہیں، وہ جلد آئیں گے اور انہیں انصاف بھی ملے گا، ہمارے قائد کیخلاف ایک کرپشن کا الزام ثابت نہیں ہوا۔ انہیں بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر تاحیات نااہل کردیا گیا، سپریم کورٹ بارنااہلی کیس کے خلاف عدالت جارہی ہے، عدلیہ کا ضمیرجاگنا چاہیے، اعلیٰ عدلیہ سے انصاف کی توقع رکھتے ہیں وہ منیج نہ کریں، ثاقب نثارکا دورعدلیہ کے لیے فخرنہیں ہے، سابق چیف جسٹس ثاقب نثارکا دورپاکستان کی بدنامی ہے۔

پارٹی کے معاملات سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ابھی چیزیں انڈرڈسکسنگ ہورہی ہے کیا کرنا چاہیے۔ عمران کولانا غلط فیصلہ تھا، آپشن کس وقت استعمال کرنا ہے ہرچیزکا ایک وقت ہوتا ہے۔ جنہوں نے انہیں سپورٹ اورووٹ دیا اب سب کوسوچنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کوہٹا کرناکام نظام کا حصہ نہیں بننا چاہتے : شاہد خاقان عباسی

سابق سپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد سمیت بے شمارچیزوں پربات ہوئی، موجودہ حکومت میں ملک دیوالیہ کی طرف جارہا ہے۔ ملک کی بہت مشکل صورتحال ہے، عمران خان کو 5 سال رہنے دینا پاکستان کی تباہی ہے۔ جتنے دن گزر رہے ہیں عمران خان کمزور ہوتے جا رہے ہیں، پاکستان کو ہر گزرتے دن نقصان ہو رہا ہے، اگرعدم اعتماد ہوتا ہے توبوجھ آنے والی حکومت پرپڑے گا اورعمران کے سارے داغ دھل جائیں گے۔

نوازشریف وزیراعظم بننے کی بات نہیں کررہے، لیکن ہماری دعائیں ہیں کہ وہ وزیراعظم بنیں، قائد ن لیگ چاہتے ہیں پاکستان اپنے پاؤں پر کھڑا ہو جائے، ہم کوئی ایسی سپورٹ نہیں چاہتے، آزادانہ اور شفاف الیکشن چاہتے ہیں، یہ ذات کی لڑائیوں والا ایشو نہیں ہے، ہرادارے کو اپنی حدود میں رہ کرکام کرنا ہوگا، اداروں کو علیحدہ ہو جانا چاہیے اورعوام کی رائے کا احترام کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ججزکی آڈیو،ویڈیوپرچیف جسٹس کوسوموٹوایکشن لینا چاہیے تھا، اگراعلیٰ عدلیہ سے انصاف نہیں ملے گا توہم کدھرجائیں گے۔
 

Advertisement