لاہور: (دنیا نیوز) بلال یاسین پر حملے میں استعمال ہونے والا پستول لاہور کی نیلا گنبد مارکیٹ سے خریدا گیا، پولیس نے تین اسلحہ ڈیلرز کو حراست میں لے لیا۔
لیگی رہنما بلال یاسین پر حملے کی تحقیقات میں پیش رفت، تازہ تحقیقات کے مطابق لیگی ایم پی اے پر اجرتی قاتلوں نے فائرنگ کی، ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ ملزمان نے جس پسٹل سے فائرنگ کی وہ فرار ہوتے ہوئے ان سے گر پڑا تھا، ملزمان کے فرار کے دوارن کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں بھی پسٹل گرتے دیکھا جاسکتا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق جائے وقوعہ کے قریب ملنے والے پسٹل کو فرانزک کے لیے بھجوادیا ہے، پسٹل کس نام پر رجسٹرڈ ہے، تحقیقات کی جارہی ہیں۔
علاوہ ازیں بلال یاسین نے حملہ آوروں کےخلاف اندراج مقدمہ کےلیے پولیس کو درخواست دیدی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق کونسلر میاں اکرم کو ملنے موہنی روڈ آیا تھا، ان کے گھر کے باہر بغیر نمبر پلیٹ موٹر سائیکل پر دو حملہ آور آئے، جنہوں نے جینز کی پینٹ اور جیکٹس پہن رکھیں تھیں، انہوں نے موٹر سائیکل سے اتر کر جان سے مارنے کےلیے فائرنگ کردی، ایک فائر پیٹ اور دوسرا بائیں ٹانگ پر لگا تو میں گرگیا۔
مزید برآں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے بلال یٰسین سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے ان کی خیریت دریافت کی۔ لیگی ایم پی اے نے عثمان بزدار کو فائرنگ سے متعلق واقعہ سے آگاہ کیا۔
لیگی ایم پی اے بلال یاسین کا کہنا تھا کہ کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ اس طرح حملہ ہوگا، کبھی کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا، میری کسی سے کوئی دشمنی نہیں، حملہ آوروں کو پولیس والاسمجھ رہا تھا۔