پاکستان کی بھارت میں مسلم خواتین کی تذلیل، ہراساں اور توہین کی مذمت

Published On 04 January,2022 11:17 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان نے بھارت میں انٹر نیٹ اور اس مقصد کیلئے تیار کردہ ویب ایپ پر مسلمان خواتین کی تذلیل اور کسی بھی صورت ناقابل قبول ہراسگی کی شدید مذمت کی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق بھارت میں مسلم خواتین کی تذلیل، ہراساں اور ان کی توہین کرنے کے لئے ان کی تصاویر انتہائی اشتعال انگیز کیپشن کے ساتھ ویب ایپ پر “نیلامی” کیلئے پیش کی گئیں۔ نفرت پھیلانے والوں نے تقریباً 100 بااثر مسلم خواتین کے وقار پر حملے کر کے ذلت آمیز تبصروں کیساتھ انہیں ”نیلامی “کے زریعے فروخت کیلئے پیش کیا تھا۔

ترجمان نے کہا کہ بھارت میں اقلیتوں کے خلاف نفرت پر مبنی جارحانہ حملوں کا یہ نیا سلسلہ ہے جس کے تحت خواتین بالخصوص مسلم خواتین کی تذلیل اور انہیں ہراساں کرنے کے لیے سائیبر سپیس اور سوشل میڈیا کو استعمال کیا گیا ہے۔اس اقدام کا مقصد مسلم کمیونٹی میں خوف اور شرم کے احساس کو پھیلانا ہے۔ ان خوفناک واقعات نے مسلم خواتین کو صدمے اور گہرے خوف میں مبتلا کر دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نئی دہلی میں ہندوتوا سے متاثر بی جے پی۔آر ایس ایس گٹھ جوڑ کے تحت، اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے لیے ہندوستان میں جگہ مسلسل کم ہوتی جا رہی ہے۔یہ انتہائی قابل مذمت ہے کہ چھ ماہ قبل بھارت میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر درجنوں بااثر مسلم خواتین کو ”نیلام“ کرنے والے اسی طرح کے گھناونے فعل کے مرتکب افراد کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

پاکستان نے عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ اور متعلقہ بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں سے ایک بار پھر مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارت میں بڑھتی ہوئی زینو فوبیا، اسلامو فوبیا اور اقلیتوں کے خلاف پرتشدد حملوں کو روکنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اور ان کی حفاظت، سلامتی کو یقینی بنائیں۔
 

Advertisement