مری: (دنیا نیوز) 23 افراد کے جاں بحق ہونے کے بعد مری میں داخلے پر پابندی میں مزید چھ روز کی توسیع کر دی گئی۔
یاد رہے کہ مری میں شدید برف باری کے بعد کئی گھنٹوں تک ٹریفک میں پھنسے رہنے والی گاڑیوں میں بچوں اور خواتین سمیت 23 اموات ہوئی تھیں۔ ان اموات کے بعد پنجاب حکومت نے انکوائری کمیٹی تشکیل دی ہے جو مختلف پہلوؤں سے معاملے کا جائزہ لے کر تجاویز حکومت کو دے گی۔ انکوائری کمیٹی کو سات دن میں اپنی رپورٹ پیش کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے مری میں ہلاک ہونے والے افراد کے ورثا کے لیے ایک کروڑ 76 لاکھ روپے مالی امداد کااعلان بھی کیا اور مری کو ضلع بنانے کا اصولی فیصلہ کیا گیا جبکہ مری میں فوری طور پر ایس پی اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کے عہدوں کے افسروں کو تعینات کیا جائے گا۔
نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹرویز اتھارٹی کے مطابق مری میں داخلے پر پابندی میں توسیع کر دی گئی ہے جس کے بعد 17 جنوری تک مری میں داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
ہائی ویز اینڈ موٹرویز پولیس کے مطابق اس پابندی کا اطلاق محکمہ موسمیات کی پیش گوئی اور انتظامیہ کی ہدایات پر کیا گیا ہے۔
مری میں داخلے پر پابندی! pic.twitter.com/y91Hvtocvb
— National Highways & Motorway Police (NHMP) (@NHMPofficial) January 11, 2022
مری کا سفر کرنے والوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تازہ ترین اپ ڈیٹس جاننے کے لیے نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹرویز پولیس کی ہیلپ لائن 130 پر کال کریں۔
دوسری طرف چیف سیکریٹری پنجاب نے مری کا دورہ کیا اور حکام کو داخلی راستوں پر تین نئی چیک پوسٹیں قائم کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔