لاہور: (ویب ڈیسک) مری میں پیش آنے والے دلخراش سانحہ سے متعلق سوشل میڈیا پر جعلی خبریں اور ویڈیو پھیلائی جانے لگی۔
مری میں شدید برف باری کے باعث ہزاروں افراد سڑکوں پر پھنس گئے تھے اور شدید سردی اور دم گھٹنے سے 23 سیاح جاں بحق ہوگئے تھے۔
ریسکیو1122 کی جانب سے جاری فہرست کے مطابق 10 بچوں سمیت 22 افراد جاں بحق ہوئے، جس میں اسلام آباد پولیس کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر اور ان کے اہل خانہ کے 7 افراد بھی شامل تھے۔
سوشل میڈیا پر کچھ جعلی خبریں گردش کر رہی ہیں جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مری میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 55 کے قریب ہے، اس دعویٰ کو ریسکیو 1122 کی طرف سے جوڑا جا رہا ہے۔
تاہم وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے فوکل پرسن اظہر مشوانی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ یہ خبر فیک نیوز ہے۔
FAKE NEWS
— Azhar Mashwani (@MashwaniAzhar) January 10, 2022
Total Number of dead bodies recovered are 22. Death certificates issued by THQ Murree.
Confirmed from Rescue 1122, Police and District Administration. https://t.co/I0V0NNYtTs
انہوں نے مزید لکھا کہ مری میں شدید سردی کے باعث 22 افراد کی لاشیں ملی ہیں، جن کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال مری کی جانب سے جاری کیے گئے ہیں، ریسکیو اہلکاروں ، پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے بھی اس کی تصدیق کی ہے۔
دوسری طرف سانحہ مری سے متعلق ایک اور ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے، اس ویڈیو میں کہا جا رہا ہے کہ ایک بچی کو برف میں دب جانے کے بعد کافی کوششوں کے بعد زندہ نکال لیا گیا ہے۔
ویڈیو کے سامنے آنے پر اپوزیشن اور حکومت مخالف حلقوں کو حکومتی نااہلی اور بدانتظامی و بے حسی پر ایک بار پھر سے کھل کر بولنے کا موقع مل گیا مگر حقیقت تو یہ ہے کہ ویڈیو مری کی نہیں ہے۔
ویڈیو مقبوضہ کشمیر کی ہے جہاں شدید برفباری کے باعث بچی کئی گھنٹے تک بے سدھ بے یارومددگار برف میں دبی رہی جسے مقامی لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت برف سے نکال لیا تھا۔
بھارتی میڈیا نے بھی اس واقعے کو رپورٹ کیا تھا جس میں بتایا گیا کہ یہ ویڈیو مقبوضہ کشمیر کے ضلع پونچھ کی ہے۔