اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ نے شوکت خانم ہسپتال سے متعلق عمران خان پر الزامات کے حوالے سے وزیراعظم کے ہتک عزت دعوی میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کو جرح کا حق دے دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے خواجہ آصف کی عمران خان کے بیان پر جرح کا حق ختم کرنے کے فیصلے کے خلاف درخواست منظور کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کو ہدایت کی کہ وہ کیس روزانہ کی بنیاد پر سن کر مقرر وقت میں فیصلہ کرے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کورٹ کو دو ماہ میں فیصلہ کرنے کا کہہ دیتے ہیں آرڈر پاس کریں گے۔
چیف جسٹس نے خواجہ آصف کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کیوں اس معاملے کو التوا میں ڈال رہے ہیں ؟ آپ غیر ضروری طور پر کیس کو لٹکا رہے ہیں، اس طرح غیر ضروری کیسز سے احتیاط برتیں تو بہتر ہے، کیا اس کیس میں ایشوز فریم ہو گئے ہیں ؟ خواجہ آصف کے وکیل نے کہا کہ جی ایشوز فریم ہو گئے ہیں۔
عدالت نے وزیر اعظم کے وکیل سے کہا کہ بیان پر جرح کرنا تو خواجہ آصف کا حق ہے، ٹرائل کورٹ کو چاہیے تھا اگلے روز جرح کے لیے رکھ لیتے، فئیر ٹرائل ان کا حق ہے، عمرا خان کے وکیل نے بتایا کہ خواجہ آصف ایک سال سے عدالت میں نہیں آئے ؟ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ 17 دسمبر کو بیان ریکارڈ ہوا، اسی روز ٹرائل کورٹ کیسے ان کا جرح کا حق ختم کر سکتی ہے۔