بیجنگ:(دنیا نیوز) وزیراعظم اور چینی صدر کی ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق دونوں رہنماؤں نے خطے کے امن، استحکام اور ترقی کیلئے مشترکہ کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے، دونوں رہنماؤں نے عالمی برادری پر افغانستان میں انسانی تباہی روکنے کیلئے فوری اقدامات پر زوردیا، مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا اورعمران خان نے شی جن پنگ کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔
وزیراعظم عمران خان اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان بیجنگ میں ملاقات ہوئی، ملاقات کا اعلامیہ جاری کیا گیا۔
اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا چین پاکستان کا ثابت قدم ساتھی، کٹر حامی اور آئرن برادر ہے، پاکستان اور چین کے درمیان تزویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری نے وقت کی آزمائشوں کا مقابلہ کیا، دونوں ممالک امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی کی مشترکہ امنگوں کو عملی جامہ پہنانے میں شانہ بشانہ کھڑے رہے۔
ملاقات میں وزیراعظم نے صدر شی جن پنگ کو پائیدار ترقی، صنعتی ترقی، زرعی جدید کاری اور علاقائی رابطوں کے لیے اپنی حکومت کی پالیسیوں سے آگاہ کیا، وزیراعظم نے پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے چین کی مسلسل حمایت اور مدد کی تعریف کی اور کہا پاکستان نے سی پیک کی اعلیٰ معیار کی ترقی سے بہت فائدہ اٹھایا جبکہ وزیراعظم نے صدر شی جن پنگ کے ساتھ دنیا میں بڑھتے ہوئی پولرائزیشن کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے چینی صدر سے ملاقات میں کہا دنیا میں بڑھتے ہوئی پولرائزیشن سے عالمی ترقی اور ترقی پذیر ممالک کو سنگین خطرات لاحق ہیں، موسمیاتی تبدیلی، صحت کی وبائی امراض اور بڑھتی ہوئی عدم مساوات ناقابل تسخیر چیلنجز ہیں، ان چیلنجز سے صرف اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق تمام اقوام کے تعاون کے ساتھ ہی نمٹا جا سکتا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے ہندوستان کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ کشمیر میں ڈھائے جانے والے مظالم پر روشنی ڈالی اور کہا آر ایس ایس کی ہندوتوا ذہنیت، ہندوستان میں اقلیتوں پر ظلم علاقائی امن و استحکام کے لیے خطرہ ہے، بھارت میں تیزی سے پھیلتی عسکریت پسندی علاقائی استحکام کو نقصان پہنچا رہی ہے۔
دونوں رہنماؤں کی ملاقات کے اعلامیہ کے مطابق پاکستان اور چین کے درمیان شراکت داری خطے میں امن و استحکام کی عکاس ہے، وزیراعظم نے پاکستان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت، آزادی اور قومی ترقی کے لیے چین کی غیر متزلزل حمایت پر شکریہ ادا کیا اور چین کے بنیادی مفاد کے تمام امور پر پاکستان کی مکمل حمایت کا بھی اعادہ کیا۔
دونوں رہنماؤں نے تسلیم کیا کہ ایک پرامن اور مستحکم افغانستان خطے میں اقتصادی ترقی اور رابطوں کو فروغ دے گا، عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ انسانی تباہی کو روکنے میں افغان عوام کی فوری مدد کرے۔
پاک چین سربراہان نے صنعتی ، خلائی اور ویکسین کے تعاون پر مشتمل متعدد معاہدوں پر دستخط کی تعریف کی، دونوں رہنماؤں نے نئے دور میں مشترکہ مستقبل کے لیے پاک چین کمیونٹی کی تعمیر کے عزم کا اعادہ کیا۔
مشترکہ اعلامیہ کے مطابق پاک چین قیادت نے دوطرفہ تعلقات، علاقائی صورتحال اور بین الاقوامی سیاسی منظر نامے پر تبادلہ خیال کیا ، وزیراعظم عمران خان نے چین کی ترقی اور خوشحالی کے لیے صدر شی جن پنگ کی قیادت کی تعریف کی، وزیراعظم نے پائیدار پاکستان کے لیے صدر شی جن پنگ کے ذاتی تعاون کو سراہا جبکہ رہنماؤں نے پاک چین سٹریٹجک تعلقات اور لازوال دوستی کو مزید مظبوط بنانے، ایک دوسرے کے بنیادی مفادات سے متعلق امور پر مکمل حمایت کا اعادہ کیا ۔
اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ چین کے ساتھ قریبی دوستی کو پاکستانی عوام کی مستقل حمایت حاصل ہے، فلیگ شپ منصوبے کے طور پ سی پیک نے پاکستان کی اقتصادی اور سماجی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے، دونوں فریقین نے سی پیک منصوبوں کی اہم شراکت کو تسلیم کیا۔
دونوں اطراف کی قیادت نے پاکستان کی جانب سے ون چائنہ پالیسی، تائیوان، ہانگ کانگ، سنکیانگ اور تبت پر چین کی حمایت کے عزم کا اظہارکیا، چینی قیادت نے پاکستان کی خودمختاری، آزادی اور سلامتی کے تحفظ اور سماجی و اقتصادی ترقی میں حمایت کا اعادہ کیا، وزیر اعظم عمران خان نے صدر شی جن پنگ کو پاکستان کےدورہ کی دعوت دی اور کہا کہ پاکستانی عوام چینی صدر کے تاریخی استقبال کے منتظر ہیں۔
وزیراعظم عمران خان اور چینی قیادت نے دونوں اطراف کی باہمی مشاورت سے مناسب دورہ پاکستان پر اتفاق کیا۔
اعلامیہ کے مطابق گزشتہ سال سفارتی تعلقات کے قیام کی 70ویں سالگرہ دونوں ممالک کی سفارتی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل ہے، پاک چین قیادت نے وزراء خارجہ کے سٹریٹجک اجلاسوں کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پاک چین سٹریٹجک اجلاس جلد از جلد منعقد کرنے، چینی نجی شعبوں اور کاروباری افراد کا پاکستان کی صنعتی ترقی میں کردار ادا کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
اعلامیہ کے مطابق سی پیک کے3 جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا اور چینی قیادت نے وزیراعظم کی جانب سے پاک چین بزنس اینڈ انویسٹمنٹ فورم کے انعقاد کو بھی سراہا۔