اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم نے کہا ہے کہ ہمارا منشور ملک میں قانون کی حکمرانی اور فلاحی ریاست کا قیام ہے، کرپشن سے ملک غریب ہوتے ہیں، سیاست میں آنے کا فیصلہ ملک کو کرپٹ حکمرانوں سے نجات دلانا تھا، جو ملک طاقتور لوگوں کو قانون کے کٹہرے میں نہ لاسکیں وہ تباہ ہوتے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے چین کی فوڈان یونیورسٹی کی ایڈوائزری کمیٹی کے ڈائریکٹر ایرک لی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ سیاست میں آنے کا فیصلہ ملک کو کرپٹ حکمرانوں سے نجات دلانے کیلئے کیا، میرا یقین ہے کہ ملک کرپشن کی وجہ سے غریب ہوتا ہے، جو ملک طاقتور کو قانون کے کٹہرے میں نہ لاسکے وہ تباہ ہوتے ہیں، میری پارٹی کا منشور قانون کی حکمرانی اور فلاحی ریاست کا قیام ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ 22 سال جدوجہد کے بعد وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز ہوا، امریکیوں نے افغانستان کی تاریخ پڑھی ہی نہیں، جو لوگ افغانوں کی تاریخ سے واقف ہیں وہ یہ اقدام نہ کرتے جو امریکا نے کیا، میں پہلے دن سے افغانستان کے فوجی حل کا مخالف تھا، امریکا کے افغانستان میں مقاصد واضح نہیں تھے، اسامہ بن لادن کے مارے جانے کے بعد ان کا مشن ختم ہو جانا چاہیے تھا، اگر مقاصد واضح نہ ہوں تو ناکامی ہوتی ہے، افغانستان کے عوام غیر ملکی حکمران قبول نہیں کرتے، افغان عوام آزاد خیال لوگ ہیں، وہ بیرونی حکمران کو نہیں مانتے۔