فیصل آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم نے کہا کہ ماضی میں ایک دوسرے کو چور کہنے والے پھر اکٹھے ہوگئے، پیٹ پھاڑنے کے دعوے کرنے والے آج پیٹ ملا رہے ہیں، زرداری صاحب چیک بک لے کر لوگوں کو خریدنے نکل پڑے، کبھی کسی سیاست دان کو خریدتے تو کبھی کسی کو، یہ جو مرضی کرلیں، ان کو سزائیں ملنی ہیں۔
فیصل آباد میں قومی صحت کارڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ چوروں کا ٹولہ اکٹھا ہوا ہے ان کی کھانسی کا علاج بھی بیرون ملک ہوتا تھا، جب دیکھو کوئی چیک اپ کیلئے لندن یا امریکا جا رہا ہے، 20 سال پہلے دونوں ایک دوسرے کو چور کہتے تھے، وزیراعظم کیا کبھی ان چوروں نے عام آدمی کا سوچا کہ یہ بھی ہماری ذمہ داری ہے، زرداری کو 2 بار تحریک انصاف نے جیل میں نہیں ڈالا، زرداری کا پیٹ پھاڑ کر پی ٹی آئی نے پیسہ نہیں نکالنا تھا، آصف زرداری کو ن لیگ کی حکومت نے جیل میں ڈالا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ 30 سال سے حکمرانی کرنے والے اپنا پیٹ بھرتے رہے، سندھ میں پارٹی لیڈر ہے جو 13 سال میں اردو بھی بولنا نہیں سیکھا، بارش آتی ہے تو پانی آتا ہے، آپ نے لوگوں سے پوچھا کیا گزرتی ہے ان پر، آصف زرداری کبھی کسی کو خریدتے ہیں کبھی کسی کو، 25 سال پہلے ان دونوں چوروں کیخلاف جدوجہد شروع کی، سیاست میں ان دونوں چوروں کیخلاف جدوجہد کرنے ہی آیا تھا۔
وزیراعظم نے کہا کہ آصف زرداری چوری کی چیک بک سے لوگوں کو خریدنے آگئے، جب بڑا چور چوری کرتا تھا تو اسے سزا نہیں ملتی تھی، یہ ملک اس لیے نہیں بنا تھاک ہ زرداری اور شریف امیر ہو جائیں، مقصود چپڑاسی کے اکاؤنٹ میں 400 کروڑ آجاتا ہے، مسرور انور کے اکاؤنٹ میں کروڑوں روپے آ جاتے ہیں، شہباز شریف پارلیمنٹ میں ڈیڑھ ڈیڑھ گھنٹہ تقریر کرتے ہیں، برطانیہ میں ہوتے تو شکل نہیں دکھا سکتے تھے۔