اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے اراکین اسمبلی کو ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ اپنے اپنے حلقوں میں عوامی رابطہ مہم تیز کریں
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت گوجرانوالا ڈویژن سے تعلق رکھنے والے اراکین پارلیمنٹ کا اجلاس ہوا، اجلاس کے دوران اراکین قومی اسمبلی سید فیض الحسن شاہ، حاجی امتیاز احمد چودھری، چودھری شوکت علی بھٹی اور محترمہ وجیہ اکرم، اراکین صوبائی اسمبلی سلیم سرور جوڑا، میاں اختر حیات، چوہدری لیاقت علی، محمد ارشد چودھری، محمد اخلاق، طارق تارڑ، گلریز افضل گوندل اور محمد احمد چٹھہ نے بھی شرکت کی۔ اجلاس کے دوران متعلقہ حلقوں کے سیاسی امور اورترقیاتی منصوبوں پرتبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم نے انہیں آنے والے بلدیاتی انتخابات میں کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے پارٹی کارکنان کو متحرک کرنے کی بھی ہدایت کی
عمران خان نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اپنےاپنے حلقوں میں عوامی رابطہ مہم تیز کریں، عوام کے مسائل کے جلد از جلد حل کے لیےضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کریں۔
ماضی میں ایک دوسرے کو چور کہنے والے پھر اکٹھے ہوگئے: وزیراعظم عمران خان
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ماضی میں ایک دوسرے کو چور کہنے والے پھر اکٹھے ہوگئے، پیٹ پھاڑنے کے دعوے کرنے والے آج پیٹ ملا رہے ہیں، زرداری صاحب چیک بک لے کر لوگوں کو خریدنے نکل پڑے، کبھی کسی سیاست دان کو خریدتے تو کبھی کسی کو، یہ جو مرضی کرلیں، ان کو سزائیں ملنی ہیں۔
فیصل آباد میں قومی صحت کارڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ چوروں کا ٹولہ اکٹھا ہوا ہے ان کی کھانسی کا علاج بھی بیرون ملک ہوتا تھا، جب دیکھو کوئی چیک اپ کیلئے لندن یا امریکا جا رہا ہے، 20 سال پہلے دونوں ایک دوسرے کو چور کہتے تھے، وزیراعظم کیا کبھی ان چوروں نے عام آدمی کا سوچا کہ یہ بھی ہماری ذمہ داری ہے، زرداری کو 2 بار تحریک انصاف نے جیل میں نہیں ڈالا، زرداری کا پیٹ پھاڑ کر پی ٹی آئی نے پیسہ نہیں نکالنا تھا، آصف زرداری کو ن لیگ کی حکومت نے جیل میں ڈالا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ 30 سال سے حکمرانی کرنے والے اپنا پیٹ بھرتے رہے، سندھ میں پارٹی لیڈر ہے جو 13 سال میں اردو بھی بولنا نہیں سیکھا، بارش آتی ہے تو پانی آتا ہے، آپ نے لوگوں سے پوچھا کیا گزرتی ہے ان پر، آصف زرداری کبھی کسی کو خریدتے ہیں کبھی کسی کو، 25 سال پہلے ان دونوں چوروں کیخلاف جدوجہد شروع کی، سیاست میں ان دونوں چوروں کیخلاف جدوجہد کرنے ہی آیا تھا۔
وزیراعظم نے کہا کہ آصف زرداری چوری کی چیک بک سے لوگوں کو خریدنے آگئے، جب بڑا چور چوری کرتا تھا تو اسے سزا نہیں ملتی تھی، یہ ملک اس لیے نہیں بنا تھاک ہ زرداری اور شریف امیر ہو جائیں، مقصود چپڑاسی کے اکاؤنٹ میں 400 کروڑ آجاتا ہے، مسرور انور کے اکاؤنٹ میں کروڑوں روپے آ جاتے ہیں، شہباز شریف پارلیمنٹ میں ڈیڑھ ڈیڑھ گھنٹہ تقریر کرتے ہیں، برطانیہ میں ہوتے تو شکل نہیں دکھا سکتے تھے۔