لاہور: (دنیا نیوز) آٹا، چینی، کھاد بحران نے پورے ملک کو پریشان کر دیا، سڑکوں کی تعمیر میں تاخیر، موٹر وے ٹال ٹیکس میں ریکارڈ اضافہ کیا گیا، تجارتی خسارہ 29 ارب ڈالر کے قریب ہے، وزارت منصوبہ بندی ترقیاتی پروگرام کا بجٹ استعمال کرنے کی منصوبہ بندی میں ناکام رہی، وزیر خزانہ کی سترہویں پوزیشن بھی معاشی ترقی کے دعوؤں پر سوالیہ نشان لگا دیا۔
وزیراعظم عمران خان اپنی کابینہ کے متعدد ارکان کی کارکردگی پر صدقے واری ہیں لیکن ٹاپ ٹین رینکنگ پر سیاسی حلقوں نے سوالات اٹھا دئیے۔
موٹروے ٹول ٹیکس میں ساڑھے 3 برسوں میں ریکارڈ اضافہ ہو گیا، سڑکوں کے متعدد منصوبے تاخیر کا شکار ہیں، لیکن مواصلات کے وزیر مراد سعید کارکردگی میں پہلی پوزیشن لے اڑے۔
ملک میں گندم اور آٹے کے بحران نے سر اٹھائے رکھا، ملکی ضروریات کے لئے گندم کی درآمد پر کثیر زرمبادلہ خرچ کرنا پڑا اس کے باوجود بھی وزیراعظم عمران خان کی نظر میں فخر امام کی وزارت فوڈ سکیورٹی دسویں پوزیشن کی حقدار ٹھہری۔
چینی کی ہوشربا قیمتوں نے شہریوں کو پریشان کیا تو دوسری طرف کھاد کے بحران نے کسانوں کوایک، ایک بوری کے لئے لائنوں میں لگایا جس سے حکومت کی خوب سبکی ہوئی، یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشنز میں بے ضابطگیوں کی خبریں سامنے آئیں پھر بھی صنعت و پیداوار کے وزیر خسرو بختیار تعریفی سند لینے میں کامیاب ٹھہرے۔
احساس پروگرام کے تحت مرغی پال سکیم کو وزیراعظم نے بہت سراہا لیکن ڈاکٹر ثانیہ نشتر کی تخفیف غربت وزارت کی یہ سکیم مختلف حوالوں سے تنقید کی زد میں رہی، خیبرپختو نخوا میں تقسیم کئے گئے چوزے بڑے ہو کر مرغے نکل آئے اسی دوران انڈے کہاں سے حاصل کریں گے شہری سر پکڑ کر بیٹھ گئے۔
رواں مالی سال کے دوران 900 ارب کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا گیا لیکن صرف 30 فیصد یعنی 267 ارب خرچ ہو سکے، آئی ایم ایف کے دباؤ پر ترقیاتی بجٹ میں 200 ارب کی کٹوتی بھی کی گئی پھر بھی اسد عمر کی وزرات پلاننگ دوسری پوزیشن پر رہی۔
وزیراعظم قرضوں میں جکڑی معیشت کو ترقی کی راہ پر ڈالنے کے مسلسل دعوے کرتے رہے ہیں۔ دوسری طرف شوکت ترین کی وزارت خزانہ ٹاپ ٹین میں جگہ ہی نہ بنا سکی سترہویں پوزیشن نے ملکی معاشی ترقی کے دعووں پر سوال اٹھا دئیے۔ رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ میں برآمدات میں 24فیصد جبکہ درآمدات میں دوگنا اضافہ ہوگیا۔ جس سے تجارتی خسارہ ریکارڈ 29ارب ڈالر کو چھو گیا لیکن وزیراعظم نے رزاق داؤد کی وزارت کو آٹھواں نمبر دے ڈالا۔
سٹیبلشمنٹ ڈویژن کا کارکردگی میں 18 واں نمبر آیا دلچسپ بات یہ ہے کہ اس وزارت کا قلمدان وزیراعظم کے پاس ہے۔