اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم نے بھارتی ہم منصب کو ٹی وی پر مناظرے کا چیلنج دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ بھارت گاندھی اور نہرو کا نہیں، مودی کا ہے، دونوں ملکوں کے درمیان اصل مسئلہ کشمیر ہے، عالمی سطح پر کسی گروپ کا حصہ نہیں بننا چاہتے۔
وزیراعظم عمران خان نے روسی ٹی وی کو انٹریو دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کو 2 بڑے چیلنجز کا سامنا ہے، وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم، منی لانڈرنگ بھی بڑے چیلنجز ہیں، دولت کی غیر منصفانہ تقسیم سے غربت میں اضافہ ہو رہا ہے، ترقی پذیر ممالک سے پیسے کی منتقلی بڑا مسئلہ ہے، ملک کا پیسہ باہر لے جانا اداروں کو تباہ کرنے کے مترادف ہے، حکمرانوں کی کرپشن کی وجہ سے ادارے تباہ ہو جاتے ہیں، دنیا میں بھوک و افلاس، غربت اور دیگر مسائل کی جڑ منی لانڈرنگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی بہت بڑا چیلنج ہے، اس کی وجہ سے دنیا متاثر ہو رہی ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ تمام ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات چاہتے ہیں، پاکستان روس کے ساتھ بہترین تعلقات کا خواہاں ہے، روس اور یوکرین معاملات کے پر امن طریقے سے حل کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں ایران سے پابندی ختم ہو، ہم ایران سے سستی گیس حاصل کرسکتے ہیں، چاہتے ہیں بھارت لوگوں کو غربت سے نکالنے کیلئے کام کرے، پاکستان عالمی سطح پر کسی گروپ کا حصہ نہیں بننا چاہتا، ترقی پذیر ممالک کسی سرد جنگ کے متحمل نہیں ہوسکتے، ماضی میں پاکستان امریکی گروپ کا حصہ تھا۔
وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان میں طاقت کا استعمال کر کے کیا حاصل ہوا ؟ افغان مہاجرین کو پاکستان نے پناہ دی، کسی بھی تنازع کو جنگ کے ذریعے حل کرنا بیوقوفی ہے، دنیا نے دیکھ لیا امریکا کو افغان جنگ سے کیا حاصل ہوا، اقتدار میں آتے ہی بھارت کو مذاکرات کی دعوت دی، میں جس بھارت کو جانتا تھا یہ اب ویسا نہیں، بھارت کو ہندوتوا کے بجائے انسانیت پر توجہ دینی چاہیے، بیرونی امداد ایک لعنت ہے، اس کیلئے ممالک کو غلط فیصلے کرنے پڑتے ہیں۔