اسلام آباد:(دنیا نیوز) وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ نور مقدم قتل کیس کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں، فیصلے سے انصاف کی حقیقی معنوں میں جیت ہوئی ہے۔
خیال رہے کہ نور مقدم قتل کیس میں عدالت نے ملزم ظاہر جعفر کو سزائے موت سنا دی، مرکزی ملزم کے والدین سمیت نو ملزمان کر بری کر دیا گیا۔
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے شریک ملزمان چوکیدار اور مالی کو دس ،دس سال قید کی سزا سنائی جبکہ تھراپی ورکس کے تمام ملزمان کو بری کردیا۔
ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے محفوظ فیصلہ سنایا جس میں کہا گیا ہے کہ مالی اور چوکیدار نے واقعہ ہونے پر کسی کو اطلاع دی نہ روکنے کی کوشش کی جو جرم میں معاونت کے زمرے میں آتاہے۔
اس فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر قانون کا کہنا تھا کہ اسلام آباد پولیس، پراسیکیوشن سروس اور پراسیکیوٹر کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے بہترین طریقے سے کیس کے شواہد اور دلائل پیش کیے، نور مقدم قتل کیس کو بہترین طریقے سے منتقی انجام تک پہنچایا گیا ہے اور فیصلہ آنے سے نظام عدل مزید مضبوط ہوا ہے۔
فروغ نسیم نے کہا کہ موجودہ حکومت کا مقصد قانون کی حکمرانی، عورتوں اور بچوں کے حقوق کی مکمل حفاظت ہے، عورتوں اور بچوں کے ساتھ زیادتی کے کیسز میں اس طرح کے مضبوط فیصلے ہمارا مقصد ہے، عورتوں اور بچوں کے حقوق پامال کرنے والوں کو کڑی سے کڑی سزا یقینی بنانا ہماری ترجیح ہے، اینٹی ریپ ایکٹ کے نفاذ سے اس قسم کے گھناؤنے جرائم میں یقینی کمی واقع ہوگی۔