اسلام آباد: (دنیا نیوز) فواد چودھری نے کہا ہے کہ نور مقدم کیس میں پولیس اور پراسیکیوشن نے ذمہ داری پوری کی، کیس کا فیصلہ عدالت نے 4 ماہ میں سنایا۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہے وہ انصاف جس کی توقع پاکستانی عوام کرتے ہیں، امید ہے انصاف سے جڑے ادارے عوامی توقعات پر پورا اتریں گے۔
خیال رہے اسلام آباد کی سیشن کورٹ نے نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو سزائے موت سنا دی، ظاہر جعفر کو قتل کے جرم پر پانچ لاکھ جرمانہ، نور کی جبری زیادتی کے جرم پر 25 سال قید، دو لاکھ جرمانہ، اغواء کے جرم پر 10 سال قید، ایک لاکھ جرمانہ، دفعہ 342 کے جرم پر ایک سال قید کی سزا سنائی گئی۔ عدالت نے ظاہر جعفر کو جرمانہ مقتولہ کے ورثاء کو ادا کرنے کا حکم دیا۔
عدالت نے شریک دونوں ملزم جان محمد اور افتخار کو دفعہ 109 اور 364 کے تحت دس دس سال قید، ایک لاکھ روپے جرمانہ، دفعہ 368 کے تحت دس، دس سال قید ایک لاکھ روپے جرمانہ، دفعہ 176 کے تحت ایک ایک سال قید ایک لاکھ جرمانہ کیا گیا، نور مقدم کے والدین نے فیصلے پر اطمینان کا اظہار کیا۔
سیشن عدالت نے اپنے فیصلے میں تھراپی ورکس کے تمام ملزمان، خانساماں جمیل، ملزم کے والد ذاکر جعفر، والدہ عصمت آدم جی سیمت 9 ملزمان کو بری کر دیا۔