اسلام آباد: (دنیا نیوز) شہباز شریف کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کسی فرد واحد نہیں بلکہ 22 کروڑ عوام کی خواہش ہے، سلیکٹڈ حکومت کو آئینی طریقے سے ہٹا کر قوم کے پاس جانا چاہتے ہیں، پنجاب میں عدم اعتماد کے حوالے سے تمام پارٹیوں سے بات چیت چل رہی ہے، سیاست میں کوئی بات حتمی نہیں ہوتی، ہر سیاسی جماعت سے بات کرنا حق ہے۔
قائد حزب اختلاف و صدر مسلم لیگ نون شہباز شریف نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے عدم اعتماد کی قرارداد ایوان میں داخل ہوچکی، سراج الحق کو تحریک عدم اعتماد میں ساتھ دینے کی درخواست کی ہے، ایک سلیکٹڈ حکومت کو پارلیمان کے ذریعے آئینی طریقے سے ہٹا کر قوم کے پاس دوبارہ جانا چاہتے ہیں، جماعت اسلامی کا اپنا ایک نظام ہے وہ اپنی شوریٰ سے مشاورت کر کے فیصلہ کریں گے، سیاست میں کوئی حتمی بات نہیں ہوتی، پاکستان کے سیاسی حالات میں بات کبھی جڑتی ہے کبھی ٹوٹتی ہے، ہر سیاسی جماعت سے بات کرنا ہمارا سیاسی حق ہے۔
قبل ازیں سراج الحق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے موجودہ ماحول خود بنایا ہے، عدم اعتماد جمہوریت کا ایک آئینی طریقہ کار ہے، جماعت اسلامی جمہوری جماعت ہے جس میں مشاورت کا نظام ہے، ہم اپنی جماعت کا اجلاس بنائیں گے اور مشاورت کریں گے، افراد کی تبدیلی بھی مسئلے کا حل نہیں جب تک نظام میں تبدیلی نہ ہو، شہباز شریف کو تجویز دی ہے کہ عوام کی طرف رجوع کیا جائے، عوام پر اعتماد کرتے ہوئے نئے مینڈیٹ کیساتھ نئی حکومت کو موقع دینا چاہیے، نئے مینڈیٹ کیلئے ضروری ہے الیکشن کا نظام شفاف بنایا جائے۔
سراج الحق نے مزید کہا کہ گزشتہ جتنے بھی انتخابات ہوئے وہ تنازعہ کا شکار ہوئے، شفاف انتخابات کیلئے اصلاحات کی طرف جانا چاہیے، لوگوں کا اعتماد بحال کیے بغیر انتخابات کرانا بھی ایک مشق ہے، لوگوں کا اعتماد بحال کیے بغیر انتخابات کرانا بھی ایک مشق ہے، ایک لاکھ ووٹ لینے والا اسمبلی کا ممبرہوتا ہے جبکہ 99 ہزار ووٹ لینے والا محروم رہتا ہے، قومی اسمبلی میں متناسب نمائندگی ہونی چاہیے، ہمارےمسائل کا حل افراد کے ہاتھوں کی بجائے اللہ کے نظام میں ہے۔