لاہور:(دنیا نیوز) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب مریم نواز نے حکومتی پارٹی کے مختلف گروپس سامنے آنے پر طنز کے نشتر برساتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف نہ ہوگئی واٹس ایپ ہوگیا۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف میں بننے والے جہانگیر ترین گروپ نے باضابطہ فیصلہ کیا ہے کہ عثمان بزدار قبول نہیں اور مائنس بزدار سے ہی بات آگے بڑھے گی۔
جہانگیر ترین گروپ کا ہنگامی اجلاس ہوا، جس میں نعمان لنگڑیال، عون چودھری اور اجمل چیمہ سمیت دیگر اراکین نے شرکت کی۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ترین گروپ کے رکن نعمان لنگڑیال نے کہا کہ ہم نے تمام فیصلوں کا اختیار جہانگیر ترین کو دیا ہے، مختلف پارٹیوں کے ساتھ ہمارے روابط جاری ہیں، کل بھی ہمارا بڑا اہم اجلاس ہوگا اور موجودہ حالات کے حوالے سے لائحہ عمل بنائیں گے۔
نعمان لنگڑیال نے مزید کہا کہ جہانگیر ترین گروپ ایک بے لوث گروپ ہے، یہ ایک بہت مضبوط اتحاد ہے، تمام ممبران جہانگیر ترین کے فیصلوں پرآمین کہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ علیم خان نے کل ہمارے گروپ کوجوائن کیا ہے اور ہم نے ان کو بھی بتایا ہے کہ وہ بھی ترین کے فیصلوں کے پابند ہونگے، وزیراعلیٰ کے نام بارے بتانا قبل از وقت ہوگا، جہانگیر ترین کے منہ سے جو بھی نام نکلے گا اس پر کوئی اختلاف نہیں ہوگا، ہم لوگ کوئی بغاوت نہیں کر رہے بلکہ پی ٹی آئی اور صوبے کے لیے اچھا سوچ رہے ہیں۔
اسی حوالے سے سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے طنزیہ ٹوئٹ کرتے ہوئے ایک پوسٹ شیئر کی جس میں کہا کہ تحریک انصاف نہ ہوگئی واٹس ایپ ہوگیا، ہر تھوڑی دیر بعد ناراض لوگ الگ گروپ بنارہے ہیں۔
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) March 8, 2022
قبل ازیں آج وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے وزیراعظم سے ملاقات کے بعد استعفیٰ کی پیشکش کی تھی۔
ذرائع نے دعویٰ سے کہا تھا کہ اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں وزیراعلیٰ پنجاب نے اپنا استعفیٰ وزیراعظم کے روبرو پیش کیا، وزیراعظم نے عثمان بزدار کا استعفیٰ سامنے آنے کے بعد اسے قبول نہیں کیا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ نے دوران گفتگو کہا کہ میرے استعفیٰ سے معاملات حل ہوتے ہیں تو عہدہ چھوڑدیتا ہوں۔
وزیراعلیٰ نے وزیراعظم سے کہا کہ آپ کا مشکور ہوں، مجھے وزیراعلیٰ پنجاب بنایا، مجھے کسی عہدے کا لالچ نہیں۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو کام جاری رکھنے کی ہدایت کی۔
دوسری طرف وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو اہم ٹاسک دیا اور ممبران اسمبلی سے رابطے مزید بڑھانے کا حکم دیا دیتے ہوئے تمام ناراض ممبران اسمبلی سے ملاقات کر کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں کچھ نہیں کرسکتی، ان کو کوئی کامیابی نہیں ملے گی۔