لاہور: (ویب ڈیسک) پنجاب کے ضلع خانیوال کی تحصیل میاں چنوں میں میں میزائل گرنے اور بھارتی اعتراف کے بعد وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف نے کہا ہے کہ بھارت کی طرف سے غیر ذمہ داری کی انتہا ہے انہوں نے پاکستان جیسے ایٹمی ملک پر میزائل برسا دیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے سلسلہ وار ٹویٹس میں معید یوسف نے لکھا کہ 9مارچ کو ایک انہونا اور خطرناک واقعہ پیش آیا۔ بھارتی میزائل 40 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کرتا پاکستانی حدود میں گرا۔ بھارتی سپرسانک میزائل 250 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے پاکستان میں آگرا۔ یہ کیسا ملک ہے جس کا میزائل چل گیا اور تین دن بعد وضاحت دے رہا ہے۔
This raises serious questions about India’s ability to handle such sensitive technology. This missile traveled close to the path of international and domestic commercial airlines and threatened the safety of civilians.
— Moeed W. Yusuf (@YusufMoeed) March 11, 2022
اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی اس طرح کی حساس ٹیکنالوجی کو سنبھالنے کی صلاحیت پر سنگین سوالات اُٹھ رہے ہیں، یہ میزائل اندرون اور بیرون ملک کمرشل ایئر لائنز کے راستے کے قریب سے گزرا اور شہریوں کی حفاظت کو خطرہ بنا دیا۔
In a nuclear environment, such callousness & ineptitude raises questions about the safety & security of Indian weapon systems. Already, there have been multiple incidents of uranium theft in India and its citizens have even been arrested while smuggling uranium in the recent past
— Moeed W. Yusuf (@YusufMoeed) March 11, 2022
مشیر برائے قومی سلامتی کا مزید کہنا تھا کہ یہ بھی انتہائی غیر ذمہ داری ہے بھارتی حکام نے پاکستان کو فوری طور پر یہ اطلاع نہ دی کہ کروز میزائل کا نادانستہ تجربہ کیا گیا ہے۔جوہری ماحول میں اس طرح کی بے حسی، نااہلی بھارتی ہتھیاروں کے نظام کی حفاظت پر سوال اٹھاتی ہے۔ بھارت میں پہلے ہی یورینیم کی چوری کے متعدد واقعات رونما ہوچکے ہیں اور ماضی قریب میں اس کے شہریوں کو یورینیم اسمگل کرتے ہوئے گرفتار بھی کیا جاچکا ہے۔
We have constantly called on the world to look at India’s irresponsible behavior that continues to pose a threat to regional stability. Our calls have been ignored.
— Moeed W. Yusuf (@YusufMoeed) March 11, 2022
معید یوسف نے مزید کہا کہ بھارت یہ ایک فسطائی نظریہ کے تحت چلایا جانے والا ریاستی بن چکی ہے ، جو 2019ء میں پاکستان پر بمباری کی کوشش کر کے اپنی لاپرواہی کا ثبوت دے چکی ہے۔ ہم نے دنیا سے مسلسل مطالبہ کر رہے ہیں کہ بھارت کے غیر ذمہ دارانہ رویے پر نظر رکھے جو علاقائی استحکام کے لیے مسلسل خطرہ ہے۔ ہماری مطالبوں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔
It is hard to believe anything this Indian government says. Therefore, the real circumstances surrounding this incident must also be investigated to ascertain if this was an inadvertent launch or something more intentional.
— Moeed W. Yusuf (@YusufMoeed) March 11, 2022
انہوں نے کہا کہ میاں چنوں میں ہونے والے واقعہ اور اس سے پہلے کے واقعات کو دیکھتے ہوئے دنیا کو غور کرنا چاہیے کیا بھارت اپنے جوہری اور دیگر اعلیٰ ترین ہتھیاروں کے نظام کی حفاظت یقینی بنانے کے قابل ہے؟
مشیر برائے قومی سلامتی کا کہنا تھاکہ بھارتی کی طرف سے غلطی کے اعتراف کے بعد ان پر یقین کرنا مشکل ہے، لہٰذا اس واقعے کی تحقیق کی جانی چاہیے تاکہ معلوم ہو سکے آیا یہ نادانستہ لانچ تھا یا کچھ اور جان بوجھ کر۔
Regardless, the world must remove its blinders about Indian state’s behavior within its country, its diplomatic direction, & its disregard for the need for peace & stability in its neighborhood. The world must treat this incident with the urgency, sensitivity & alarm it deserves.
— Moeed W. Yusuf (@YusufMoeed) March 11, 2022
معید یوسف کا کہنا تھا کہ دنیا بھارتی رویے، سفارتی سمت اور اپنے پڑوس میں امن و استحکام کی ضرورت کو نظر انداز کرنے کے بارے میں اپنی آنکھیں بند نہ کرے، دنیا کو میاں چنوں واقعے کو حساسیت اور خطرے کی گھنٹی کے ساتھ دیکھنا چاہیے۔