راولپنڈی: (دنیا نیوز) پنجاب کے ضلع خانیوال کی تحصیل میاں چنوں میں میزائل گرنے کے بعد پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ میاں چنوں میں کیا ہوا؟ بھارت کو وضاحت دینا ہو گی۔
ایئر فورس کے افسر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان پاک فوج نے کہا کہ پہلے بھی واضح کر چکے ہیں کہ پاک فوج کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں۔ میں نے اپنی گزشتہ پریس کانفرنس میں یہ بات واضح کردی تھی فوج کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور یہ ایسا ہی ہے اور ایسے ہی رہے گا۔ میں درخواست کروں گا اس سلسلے میں غیرضروری افواہیں نہ پھیلائی جائیں اور نہ ہی غیر ضروری بحث کی جائے، یہی ہم سب کے لیے اچھا ہے۔
میج جنرل بابر افتخار نے سیاست میں مداخلت کے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ جو لوگ مداخلت کی بات کرتے ہیں، اس کا جواب بھی ان ہی سے مانگا جائے، ان سے ثبوت مانگا جائے اور اگر کوئی بات کرتا ہے تو اس کے پاس اس کے ثبوت بھی ہوں گے۔
میجر جنرل بابر افتخار نے پریس کانفرنس کے دوران ملک کی حالیہ سیاسی صورتحال کے سوال پر مختصر جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ سیاسی امور پر بات نہیں کرنا چاہتے۔
ایئر فورس کے افسر کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے بتایا کہ 9 مارچ کو 6 بج کر 33 منٹ پر بھارتی حدود سے ایک شے نے ملکی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی۔
اسی دوران ایئر فورس کے افسر نے بھارتی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاک فضائیہ نے اس مشکوک ’شے‘ کی مکمل نگرانی کی اور اسے گرایا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ نے بھارتی حدود کی جانب سے پاکستان میں مداخلت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کے کیا مقاصد تھے، یہ تو بھارت ہی بتا سکتا ہے۔ اگر ملکی حدود میں کوئی بھی چیز داخل ہوتی ہے یا کوئی بھی خلاف ورزی ہوتی ہے تو اس کا بھرپور جواب دینے کے لیے پاک فوج تیار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: میاں چنوں میں جنگی تربیتی طیارہ گر کر تباہ
انہوں نے تصدیق کی کہ بھارتی خلاف ورزی پر کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں اور ایئر فورس نے پورے معاملے کو مانیٹر کیا۔ مذکورہ ’شے‘ پاکستانی فضائی حدود میں چند منٹ تک رہی اور 260 کلومیٹر تک کا سفر کیا، جس کے بعد پاک فضائہ نے اسے گرایا۔
میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ بھارتی حدود سے آنے والی چیز کی بروقت مانیٹرنگ کر کے اس کے خلاف فوری کارروائی کی گئی اور مذکورہ ’شے‘ غیر مسلح تھی۔ بھارت نے جس جگہ سے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی وہ عالمی ایئر ٹریفک کا روٹ ہے، جہاں پر قطر ایئرویز سمیت دیگر عالمی ایئر لائنز چلتی ہیں۔
بریفنگ کے دوران بتایا کہ مذکورہ روٹ پر ہی کراچی، اسلام آباد اور لاہور کی پروازیں بھی چلتی ہیں۔
پاک فوج کے ترجمان کے مطابق مذکورہ معاملے سے متعلق وزارت خارجہ کو آگاہ کردیا گیا اور انہیں تفصیلات بھی فراہم کردی گئیں، اب پاکستان متعلقہ فورمز پر معاملے کو اٹھائے گا، پاکستان بھارتی خلاف ورزی کے واقعے پر کسی قسم کی اشتعال انگیزی نہیں کر رہا۔
روس سے ایس 400 میزائل حاصل کرنے کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ائیر ڈیفنس سسٹم حاصل کرنے سے متعلق بات کرنا قبل از وقت ہوگا۔ جنگی صورتحال اور عام دنوں میں حفاظتی اقدامات مختلف ہوتے ہیں، بارڈ کی صورتحال ایسی نہیں تھی ہم خصوصی انتظامات کر لیتے۔
نیوز کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں ترجمان پاک فوج نے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے دورہ امریکا کا کوئی شیڈول جاری نہیں ہوا۔