پشاور: (دنیا نیوز) پشاور میں ٹریفک کے مسائل پر قابو پانے کے لیے انتظامیہ اور متعلقہ اداروں نے نئی حکمت عملی طے کرلی۔ غیر قانونی رکشوں، بسوں، لوڈرز اور دیگر گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کر دیا گیا، پشاور میں غیر قانونی رکشوں کی تعداد بھی 50 ہزار تک پہنچ گئی۔
پشاورمیں ٹریفک جام کے مسائل کم ہونے کی بجائے آئے روزبڑھنے لگے۔ شہری منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے کرنے پر مجبور ہیں۔ ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے ضلعی انتظامیہ سمیت ٹریفک پولیس حکام بھی متحرک ہوگئے۔
پشاور میں ٹریفک کے ہجوم میں بے تحاشا اضافہ ہوگیا جبکہ دیگر اضلاع سے دھڑا دھڑ غیر قانونی رکشوں، چنگچی، لوڈرز اور پرمٹ و رجسٹریشن کے بغیر کمرشل گاڑیوں کی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
انتظامیہ نے بھی شہر بھر میں غیر قانونی گاڑیوں کے خلاف کمر کس لی۔ ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ شہر بھر میں رکشوں کی تعداد 80 ہزارتک پہنچ گئی ہے جس میں 50 ہزار کے قریب غیرقانونی رکشے بھی شامل ہیں۔
ضلعی انتظامیہ اور ٹریفک پولیس کی جانب سے غیر رجسٹرڈ رکشوں اور گاڑیوں کے خلاف کارروائی کا سلسلہ بھی شروع کر دیا گیا ہے، جس کے خلاف رکشہ اور دیگر گاڑیوں کے ڈرائیوروں نے بھی تحفظات کا اظہار کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پرمٹ کے اجراء پر پابندی ہے تو ہم پرمٹ کہاں سے لائیں۔
حکام کے مطابق غیر قانونی گاڑیوں کی روک تھام کے لیے پشاور میں 4 ٹیمیں تشکیل دی گئیں ہیں جبکہ کریک ڈائون کا سلسلہ بھی جاری رہے گا۔