اسلام آباد: (دنیا نیوز) تحریک انصاف کے 12 باغی اراکین سامنے آنے کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنوں نے سندھ ہاؤس کا دروازہ توڑ دیا۔
اسلام آباد میں سندھ ہاؤس کے باہر پی ٹی آئی کے کارکنوں نے شدید احتجاج کیا اور پی ٹی آئی کے کارکنان کی بڑی تعداد ہاتھوں میں لوٹے اٹھائے سندھ ہاؤس کے قریب پہنچ گئی، کارکنان کی جانب سے شدید نعرے بازی کی گئی۔
پی ٹی آئی کے کارکنوں نے سندھ ہاؤس پر دھاوا بولتے ہوئے دروازہ توڑ دیا اور ہاؤس میں داخل ہو گئے۔ اس دوران کارکنوں نے وزیراعظم عمران خان کے حق میں نعرے لگائے۔
پی ٹی آئی کے کراچی سے ایم این اے فہیم خان بھی سندھ ہاوس کے باہر مظاہرے میں شریک ہیں۔
فہیم خان
پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی فہیم خان نے کہا ہے کہ ہمیں عمران خان کی وجہ سے ووٹ ملا، منحرف ارکان غدارہیں، عقل کے ناخن لو، آج یہ ٹریلرہے، اگربازنہ آئے تو اندر گھس کر ماریں گے۔
عطاء اللہ خان
رکن قومی اسمبلی عطاء اللہ خان نے کہا کہ منحرف ارکان عمران خان کی وجہ سے ایم این اے بنے۔ پی ٹی آئی کا ورکر ان کا پیچھا کرے گا، انہیں چاہیے کہ واپس آئیں عمران خان سے معافی مانگیں، اگر انہیں شکایت ہے تو استعفیٰ دیں اور الیکشن لڑ کرآئیں، پہلے استعفے دیں پھر جو سیاست کرنی ہے کریں۔
دو اراکین اسمبلی گرفتار و رہا
اس دوران پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دو اراکین اسمبلی سمیت متعدد کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا۔
پولیس کے مطابق دونوں اراکین اسمبلی کو شخصی ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے۔
لاہور میں بھی احتجاج
دوسری جانب لاہور میں بھی پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے احتجاج کیا، پارٹی کارکنوں نے لوٹے اٹھا کر خاتون رکن قومی اسمبلی وجیہہ اکرم کے گھر کا گھیراؤ کرتے ہوئے ان سے مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ کیا۔
لاہور میں پی ٹی آئی کے مشتعل کارکنوں نے مظاہرے کے دوران رکن قومی اسمبلی وجیہہ قمر گجر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ سیٹ عمران خان کی امانت ہے، واپس دی جائے۔
لاہور میں وجیہہ اکرم کے گھر کے باہر انصاف یوتھ ونگ کے کارکنان کا لوٹوں کے ساتھ احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جو اپنے طور پر کونسلر نہیں بن سکتی تھی انہیں تحریک انصاف نے عزت دے کر مخصوص نشست پر ایم این اے بنایا اور پارلیمانی سیکرٹری بنایا، وجیہہ اکرم پی ٹی آئی کی سیٹ سے استعفی دے کر جہاں مرضی جائیں ہمیں کوئی سروکار نہیں۔
پشاور میں نور عالم کیخلاف احتجاج
پشاورمیں بھی تحریک انصاف کے کارکنوں نے پارٹی کے منحرف ایم این ایزکےخلاف احتجاج کیا، مظاہرین نے وزیراعظم عمران خان کے حق اور ایم این اے نور عالم خان کے خلاف نعرے لگائے۔
کارکنوں کا کہنا تھا کہ عمران خان کے نام پرووٹ لینےوالے کس منہ سےاختلاف کررہے ہیں، عمران خان کے سپاہی ہیں اور منحرف ہونے والے ممبران قومی اسمبلی غدارہیں۔
فیصل آباد میں راجہ ریاض کیخلاف بینرز آویزاں
دوسری طرف فیصل آباد میں رکن قومی اسمبلی راجہ ریاض کیخلاف مختلف مقامات پر فلیکسز آویزاں کیے گئے۔
پی ٹی آئی کے کارکنوں نے ضلع کونسل چوک اور جیل روڈ پر بینرز لگا دیئے، بینرز پر ووٹ فروش اور تم کتنی پارٹی بدلو گے کے نعرے تحریر تھے۔ ایڈیشنل جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی کامران گیلانی کی طرف سے بینرز لگوائے گئے۔
ایم این اے راجہ ریاض کے حلقے کے ووٹرز نے احتساب شروع کر دیا۔ چباں کے رہائشی حبیب اللہ نے ٹیلیفون پر راجہ ریاض سے جواب طلب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ ہاؤس میں آپ کی تصاویر دیکھ کر پریشان ہیں۔ ہم نے عمران خان کی وجہ سے آپ کو ووٹ دیا تھا۔ آپ نے ہمارا ووٹ زرداری کی ٹوکری میں ڈال رہے ہیں۔
اس موقع پر راجہ ریاض نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ تین سال ہمارا کوئی کام نہیں ہوا، حکومت کو بار بار بار بار کہتے رہے۔
سندھ ہاؤس پر حملہ، بلاول اور آصف زرداری کی شدید الفاظ میں مذمت
سندھ ہاؤس پر پی ٹی آئی کارکنوں کی طرف سے دھاوے بولے جانے کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف علی زرداری نے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
اپنے ایک بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے سندھ ہاؤس پر حملے کو دہشت گردی پر مبنی کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ محلہ منظم منصوبہ بندی سے ہوا، حملہ دراصل سندھ پر حملے کے مترادف ہے۔ درجنوں پولیس چوکیوں کو عبور کرکے حملہ آوروں کا ریڈ زون میں واقع سندھ ہاؤس پہنچنا سوالیہ نشان ہے، وفاق میں سندھ ہاؤس دراصل سندھ کی شناخت ہے، عمران خان نے سندھ پر لشکر کشی کرواکر اپنا اصل بغض ظاہر کردیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم قانون کو ہاتھ میں لینے والے لوگ نہیں تاہم ہم جانتے ہیں کہ سرکش عناصر سے کیسے نمٹا جاتا ہے۔ عوامی نمائندوں کی رہائش گاہ پر حملہ کرواکر عمران خان نے چادر اور چار دیواری کا تقدس بھی پامال کیا ہے۔ پارلیمان، پی ٹی وی اور پارلیمنٹ لاجز پر حملہ کرنے والوں نے سندھ ہاؤس پر حملہ کرکے اپنی فسطائیت کا اظہار کیا، عمران خان اپنی شکست دیکھ کر بوکھلا چکے، اوچھے ہتھکنڈوں سے 172 کی حمایت حاصل نہیں ہوسکتی۔
سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ سندھ ہاؤس پر پی ٹی آئی کارکنان کے حملے کی مذمت کرتے ہیں، عمران خان کے پاس اگر نمبرز پورے ہوتے وہ پارلیمنٹ لاجز اور سندھ ہاؤس پر حملوں کے بجائے ایوان میں اپنی طاقت کا مظاہرہ کرتے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے سندھ ہاؤس پر نہیں بلکہ وفاق میں سندھ کی علامت پر حملہ کرواکر دراصل سندھ پر لشکر کشی کی کوشش کی، عمران خان نے آج پاکستان کے وفاقی تشخص کو بھی ٹھیس پہنچائی ہے، یہ ناقابل برداشت ہے۔ پاکستان کے عوام دیکھ رہے ہیں کون جمہوری اقدار کا حامل ہے اور کون انتشار پھیلا کر ملک کو انارکی کی جانب دھکیلنا چاہتا ہے۔
پیپلز پارٹی اور نون لیگ لوٹوں کو کہیں اور شفٹ کر لیں ، فواد چودھری
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے سندھ ہاؤس پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں کی جانب سے دھاوا بولے جانے کے بعد کہا کہ اخلاقی طور پر کارکنوں کو ایسا نہیں کرنا چاہیے، منحرف ایم این ایز نے گھٹیا حرکت کی، معاشرے میں ان کے لیے نفرت پائی جاتی ہے، پیپلز پارٹی اور نون لیگ لوٹوں کو کہیں اور شفٹ کر لیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وفاقی وزیر نے دنیا نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ ہاؤس اس وقت ضمیر فروشی کا مرکز ہے، منحرف اراکین کے خلاف یہ نفرت بڑھے گی، وزیراعظم، اسد عمر نے کارکنوں کومنع کیا ہے۔
فواد چودھری نے مزید کہا کہ کسی ایم این اے کو ملاقات سے انکار نہیں کیا، ہمیشہ ایم این ایز کے مطالبات کو سنا جاتا ہے، نورعالم، راجہ ریاض کے مطالبات کا نہیں پتا، اگر ان کے مطالبات پورے نہیں ہوئے تو پہلے استعفیٰ دینا چاہیے۔
انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے لکھا کہ سندھ ہاؤس کو نیا چھانگا مانگا بنائیں گے تو عوام کی نفرت کا سامنا کرنا پڑے گا، جوں ہی واقعہ کا علم ہوا سیکرٹری جنرل اسد عمر نے کارکنان کو تحمل اور بردباری کا درس دیا، سندھ ہاؤس خالی کرنے کا کہا لیکن سچ یہ ہے عوام کے جذبات سے کھیلنا بند کریں اور عوام کے مینڈیٹ کا احترام کریں۔
ایک اور ٹوئٹ میں فواد چودھری نے لکھا کہ سندھ ہاؤس ایک بہت ہی حساس علاقے میں ہے جہاں چیف جسٹس ہاؤس، وزراء کالونی اور اہم رہائش گاہیں ہیں، پیپلز پارٹی اور نون لیگ لوٹوں کو کہیں اور شفٹ کر لیں ورنہ پورا مہینہ تماشا لگا رہے گا، ہم کس کس کو روکیں گے۔
سندھ ہاؤس پر پی ٹی آئی کارکنوں کا دھاوا، مریم نواز کا رد عمل آ گیا
سندھ ہاؤس میں پی ٹی آئی کے کارکنوں کی طرف سے دروازہ توڑنے کے بعد پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا رد عمل سامنے آ گیا۔
پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ حکومت تو نہیں بچا سکتے مگر اگر کوئی بچی کھچی عزت ہے تو وہی بچا کے نکل جاؤ بھائی!
انہوں نے کہا کہ آپ ایک منتخب حکومت تو ہو نہیں کہ ڈٹ جاو، اس لیے اب غنڈہ گردی کا ہی آپشن رہ گیا ہے پر یہ بھی ہمیشہ الٹا ہی پڑتا ہے۔
سندھ ہاؤس پر دھاوا، شیخ رشید کی ایما پر سب کچھ ہوا: شرجیل میمن
اکستان پیپلز پارٹی (پی ٹی آئی) کے رہنما شرجیل میمن نے سندھ ہاؤس پر پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے دھاوا بولے جانے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید کی ایما پر سب کچھ ہوا، شیخ رشید میں اگرغیرت ہے تو ان کو استعفیٰ دینا چاہیے، سندھ ہاؤس انتظامیہ نے اسلام آباد پولیس سے رابطہ کیا مگر وہ نہیں آئے، اگر سندھ پولیس نہ ہوتی تو لوگوں کی اموات ہوسکتی ہے، سندھ ہاؤس پر حملہ، ہم صوبے پر حملہ سمجھتے ہیں۔
سندھ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ عمران خان کی ٹائیگرفورس نے بدترین دہشت گردی کا مظاہرہ، اسلام آباد پولیس خاموش ہو کر تماشا دیکھتی رہی، یہ کارکن اچانک نہیں آئے تھے، سندھ ہاؤس پر حملہ، سندھ صوبے پر حملہ سمجھتے ہیں، اس سے بدترین مثال نہیں ملتی، حملے میں پی ٹی آئی کے ایم این ایز بھی موجود تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سندھ ہاؤس کے اندر فیملیز رہتی ہیں، بنی گالہ اور وزیراعظم ہاؤس بھی ہم نے دیکھا ہوا ہے، ہمیں سندھ میں پی ٹی آئی دفاتر کا پتا ہے لیکن ایسا نہیں کریں گے، یہ چاہتے ہیں انارکی کی صورتحال ہو، پارلیمنٹ لاجز پر حملے کے بعد اراکین اسمبلی نے سندھ ہاؤس میں پناہ لی تھی، عمران خان تصادم کی سیاست چاہتے ہیں تاکہ ووٹنگ نہ ہو، یہ پاکستان کی سالمیت، سندھ پر حملہ ہے۔
رہنما پی پی نے کہا کہ یہ اسلام آباد پولیس اور وزیرداخلہ کی ناکامی ہے، بدقسمتی سے عمران خان نے پوری قوم کو رلایا، آج یہ شکست خوردہ لوگ رو کر ایسی حرکتیں کر رہے ہیں، عمران نیازی شکست نظر آنے پر فیصلہ سڑکوں پر کرانا چاہتے ہیں، ہم اپنی جنگ روڈ نہیں پارلیمنٹ میں لڑیں گے، اپوزیشن میچور ہے تصادم نہیں چاہتے۔
کارکنان کو سندھ ہاؤس کا گیٹ نہیں توڑنا چاہیے تھا: شہباز گل
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہباز گل نے کہا ہے کہ سندھ ہاؤس واقعہ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کارکنان کو سندھ ہاؤس کا گیٹ نہیں توڑنا چاہیے تھا، سندھ پولیس کے ساتھ دھکم پیل کی وجہ سے واقعہ پیش آیا، یہ واقعہ نہیں ہونا چاہیے تھا، ہم اس وقت حکومت میں ہیں، ہر حال میں قانون کو فالو کرنا ہے۔
سندھ ہاؤس پر دھاوا بولنے اور گیٹ توڑنے کے واقعہ میں حراست میں لئے گئے پاکستان تحریک انصاف کے دو ارکان اسمبلی کو شہباز گل تھانے سے لے کر باہر آگئے۔
دونوں ایم این ایز کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ راجہ ریاض کی اوقات کیا تھی اسے عمران خان کی وجہ سے لاکھوں ووٹ پڑے، ورکرز سے کہا ہے قانون کے دائرے میں احتجاج کرنا ہے، اب ہم چھانگا، مانگا نہیں چلنے دیں گے، اس دفعہ عوام نیوٹرل نہیں رہیں گے، قانون ہاتھ میں نہیں لیں، پرامن احتجاج ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پوری قوم عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے، خرید و فروخت نہیں ہونے دیں گے، ہماری فوج ہمارے سر کا تاج ہے، پی ٹی آئی (ن) لیگ کی طرح کسی ادارے کو برا بھلا نہیں کہے گی، ہم مسلم لیگ (ن) کی طرح گھٹیا نہیں، پاکستان کے دفاع کے لیے فوج اور حکومت ایک پیج پر ہے، فوج کو ہرمعاملے میں نہ گھسیٹا جائے، ہم اس وقت حکومت میں ہیں اور ہر حال میں قانون کو فالو کرنا ہے۔
شہباز گل کا کہنا تھا کہ کسی بھی جماعت کے ورکرز کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ کرنا گھٹیا بات ہوتی ہے، ایک ورکر اگر گملا توڑے تو دہشت گردی نہیں ہوتی، ہمارے ورکرز نے اگر توڑ، پھوڑ کی تو انہیں تنبیہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ بہت جلد قومی اسمبلی کا اجلاس بلائیں گے، ہم ان سے زیادہ پیسہ لگا سکتے ہیں، سندھ حکومت کے وسائل یہ لوگ استعمال کر رہے ہیں، ہم کوئی بھی غیر قانونی، غیر پارلیمانی کام نہیں کریں گے، ہم ان کی طرح خرید و فروخت نہیں کریں گے۔