مصطفی کمال کا پی ٹی آئی حکومت کو سپورٹ کرنے کا اعلان

Published On 18 March,2022 11:42 pm

کراچی: (ویب ڈیسک) پاک سرزمین پارٹی کے رہنما مصطفی کمال نے پاکستان تحریک انصاف حکومت کو سپورٹ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری تمام اخلاقی سپورٹ پی ٹی آئی کی موجودہ حکومت کے ساتھ ہے۔

مصطفی کمال نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ویڈیو پیغام میں پی ٹی آئی حکومت کی حمایت کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت تمام پاکستانیوں کو پتا ہے کہ ملک میں حکومت گرانے اور حکومت بچانے کی گھناونی گیم چل رہی ہے۔

مصطفی کمال نے کہا کہ اگر سندھ کی بات کی جائے تو ایک کیو ایم جو کہ گزشتہ 40 سالوں سے پیپلز پارٹی سے سندھ کے حقوق لینے کی علمبردار تھی آج انہیں کے ساتھ جا بیٹھی ہے اور حکومت گرانے کی سازش کا حصہ بنی ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ عمران خان صاحب کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہے کہ آج ایم کیو ایم کا سٹنگ منسٹر جو کہ کیبنٹ منسٹر بھی ہے وہ آصف علی زرداری ، مولانا فضل ارحمان سے مل رہا ہے اور حکومت کو گرانے کے لئے منصوبے بنائے جا رہے ہیں، یہ وہی لوگ ہیں جن کو وزیراعظم صاحب نفیس کہتے تھے، جن کے میئر کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ وہ کرپٹ نہیں ہے، اور یہ لوگ اعلی اعلان حکومت کو گرانے کے منصوبوں میں حصہ دار بن رہے ہیں۔

انہوں نے اپنحی بات جاری رکھتے ہوئے بولا کہ اسی وجہ سے وزیراعظم کے لوگوں نے کسی کے ساتھ کچھ خاص رویہ نہیں رکھا ، لیکن سندھ میں پورے پاکستان میں ان کی غیر تسلی بخش کارکردگی کے باوجود اگر موجودہ حکومت کا نعم البدل ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی ہی ہوں گے تو اخلاقی طور پر ہم وزیراعظم عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں کیونکہ آج یہ جماعتیں اپنی کرپشن بچانے کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کے لئے رضامند ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ وہی پارٹیاں ہیں جنہوں نے 40 سالوں میں مہاجروں کو حق نہیں دیئے اور موجودہ صورتحال تک پہنچایا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں کئی دنوں سے خاموشی سے دیکھ رہا تھا کہ آخر یہ کیا مطالبہ کریں گے، پی ایس پی کا کہنا ہے کہ اس ملک میں 3 آئینی ترامیم ، وزیراعظم وزیراعلی کی طرح لوکل گورنمنٹ کو اختیارات، این ایف سی ووٹ کی طرح پہنچے، فنانس کمشن کا اجرا اور وفاق سے ڈسٹرکٹ کو بی ایف سی ووٹ ڈائریکٹ ہو، ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ ملک میں جب تک لوکل گورنمنٹ الیکٹڈ نہ ہو تب تک قومی و صوبائی اسمبلی کے الیکشن نہیں ہو سکتے۔ حکومت یہ 3 باتیں آئین میں لکھ دے بس یہی ہمارا مطالبہ ہے۔
 

Advertisement