لاہور:(دنیا نیوز) پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم چودھری شجاعت حسین نے وزیراعظم عمران خان کے خلا ف عدم اعتماد کی تحریک میں ارکان کی خرید و فروخت کا تاثر مسترد کر دیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کے خلاف متحدہ اپوزیشن کی جانب سے جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد کے بعد سیاسی صورتحال میں گرما گرمی زوروں پر پہنچ چکی ہے اور حکومت کی جانب سے کہا گیا کہ سندھ ہاؤس ہارس ٹریڈنگ کا مرکز بنا ہوا ہے۔
اسی تناظر میں چودھری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ آج کل ٹی وی اور اخباروں میں آ رہا ہے کہ نوٹوں کی بوریاں کھل گئی ہیں، حتیٰ کہ وزیراعظم نے بھی سندھ ہاؤس میں نوٹوں کی بوریاں کھلنے کا ذکر کیا ہے، یہ عدم اعتماد کی پہلی تحریک ہے جس میں نہ کوئی ووٹ خرید رہا ہے اور نہ کوئی ووٹ بیچ رہا ہے، یہ محض پراپیگنڈہ ہے۔
مسلم لیگ (ق) کے سربراہ نے مزید کہا کہ حکومت تو ہمیشہ جلسے جلوس روکنے کی کوشش کرتی ہے، یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن ایک ہی ایشو پر جلسہ کر رہے ہیں، اپوزیشن حکومتی اعلانات دیکھتے ہوئے ہی جلسوں پر اصرار کر رہی ہے، ایک بار پھر اپیل ہے کہ حکومت اور اپوزیشن دونوں اپنے جلسے جلوسوں کا پروگرام ملتوی کر دیں، ان جلسے جلوسوں میں اگر کوئی مر گیا یا مروا دیا گیا تو سب پچھتائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر کہتے ہیں کہ دس لاکھ کے مجمع سے گزر کر عمران خان کے خلاف ووٹ ڈالنا ہو گا، جب کوئی ووٹر ووٹ ڈالنے کا فیصلہ کر لے تواسے دس لاکھ تو کیا دس کروڑ کا مجمع بھی نہیں روک سکتا۔