اسلام آباد:(دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کے خلاف متحدہ اپوزیشن کی جانب سے جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے ایک اور ناراض رکن عامر گوپانگ بھی باغی بن گئے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے 12 اراکین اسمبلی سندھ ہاؤس میں موجود تھے جبکہ راجہ ریاض نے 24 اراکین اسمبلی کے سندھ ہاؤس میں موجودگی کا دعویٰ کیا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف کے منحرف اراکین کی فہرست میں ایک اور نام عامر گوپانگ کا شامل ہوگیا ہے جن کا تعلق مظفر گڑھ سے ہے۔
عامر گوپانگ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے چار سال میں ہمارا کوئی کام نہیں کیا، تحریک عدم اعتماد پر ضمیر کے مطابق فیصلہ کروں گا، آرٹیکل 63 اے اس شخص پر کیسے لگ سکتا ہے جس نے کوئی عمل نہ کیا ہو۔
مسلم لیگ ن سے دیرینہ تعلقات ہیں، انکار نہیں کرتا: ایم این اے افضل ڈھانڈلہ
دوسری طرف بھکر سے تحریک انصاف کے ایم این اے افضل ڈھانڈلہ نے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ مجھے کہیں سے بھی پیسوں کی کوئی آفر نہیں ملی، میرے مسلم لیگ ن سے دیرینہ تعلقات ہیں جس سے انکار نہیں، اس وقت ملک کی داخلی، سیاسی اور معاشی حالت کی وجہ سے ہر پاکستانی پریشان ہے، ایک منتخب عوامی نمائندہ ایسے حالات میں کیسے لاتعلق رہ سکتا ہے، ان حالات میں اپنے ووٹ کا استعمال اپنے علاقے کے ووٹرزسپورٹرز اور عوام سے مشاورت سے کرونگا، میں کسی لالچ یا دباؤ میں نہیں اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ کا استعمال کرونگا۔
12 اراکین اسمبلی سندھ ہاؤس میں موجود
واضح رہے کہ گزشتہ روز سندھ ہاؤس میں موجود پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 12 اراکین قومی اسمبلی کے نام سامنے آئے تھے۔
سندھ ہاؤس میں موجود پی ٹی آئی اراکین اسمبلی میں فیصل آباد سے راجہ ریاض، نواب شیر وسیر، مظفر گڑھ سے باسط سلطان بخاری، پشاور سے نور عالم خان، ملتان سے رانا قاسم نون، وجیہہ اکرم، احمد حسین ڈیہڑ، بہاولنگر سے غفار خان وٹو، راجن پور سے ریاض مزاری، ڈی جی خان سے خواجہ شیراز، حیدر آباد سے نزہت پٹھان، تھر سے رمیش کمار شامل تھے۔
راجہ ریاض
تحریک انصاف کے فیصل آباد سے منتخب ہونے والے رکن اسمبلی راجہ ریاض نے کہا تھا کہ کہ کسی نے پيسہ نہيں ديا،ہم نے ووٹ ضمير کے تحت دينا ہے۔ ہمارے ايم اين ايز پر تشدد ہوا اور تھانے لے گئے، پوری قوم کو پتہ ہے پوليس سے لاجز پر حملہ کرايا گيا۔ پی ٹی آئی کے 24 ارکان سندھ ہاؤس میں موجود ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ سندھ ہاؤس میں ہیں تو کیا وہ پاکستان سے باہر ہے۔ حکومت تو بڑے رابطے کر رہی ہے لیکن اب وقت گزر گیا۔ پرویز الہٰی کی معلومات درست نہیں ہیں اور بھی لوگ آئیں گے۔