جو ناراض اراکین غلطی کر بیٹھے ہیں واپس آ جائیں، معاف کر دونگا: وزیراعظم عمران خان

Published On 20 March,2022 04:17 pm

ملا کنڈ: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں فیصلہ کن وقت آگیا ہے، جو ارکان غلطی کر بیٹھے ہیں، آپ واپس آجائیں، میں آپ کو معاف کردوں گا، آپ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جائےگی،عوام کا پیسہ چوری کرکے حکومت بچانے سے بہتر ہے کہ میری حکومت چلی جائے، پیسے دے کر، رشوت دیکر اپنی حکومت بچانے پر لعنت بھیجتا ہوں۔

ملا کنڈ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے عوامی جلسے سے خطاب میں ناراض اراکین اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یہ ملک کے ساتھ وہ کرنا چاہتے ہیں جو دشمن بھی نہیں کرسکتا، معاشرہ جنگ ہارنے سے نہیں، اخلاقیات تباہ ہونے سے ختم ہوتا ہے، اللہ تعالیٰ نے ہمیں حکم دیا ہے اچھائی کا ساتھ دو اور برائی کیخلاف جہاد کرو، یہ لوگوں کے چوری کے پیسے سے لوگوں کے ضمیر خرید رہے ہیں، قوم کی جب اخلاقیات ختم ہوجائے تو وہ محنت کرنا چھوڑ دیتی ہے، میرے کچھ ایم این ایز غلطی کر بیٹھے ہیں، پارٹی کا سربراہ باپ کی طرح ہوتا ہے، چھانگا مانگا کے دن چلے گئے ہیں، یہ وہ پاکستان ہے جس کے عوام میں شعور آچکا ہے۔

ورلڈکپ کی طرح یہ میچ بھی ہم جیتیں گے: وزیراعظم

ان کا مزید کہنا تھا کہ تین غلاموں نے باہرکے لوگوں کے پاؤں پکڑکر سازش کی، تینوں غلام میری بات سن لو ، تم میچ بری طرح ہارنے والے ہو ، 1992 کا ورلڈ کپ کھیلنےکے لیے آسٹریلیا جانے سے قبل میں کہتا تھا کہ ورلڈ کپ ہم جیتیں گے، میں کہنا چاہتا ہوں کہ یہ میچ بھی ہم جیتیں گے۔

 ’میں نے ضمیر کا سودا کرکے رشوت دینی ہے تو میں حکومت پر لعنت بھیجتا ہوں‘

عمران خان نے کہا کہ اب قوم کے بچے بچے کو ایم این ایز کے نام پتہ چل چکے ہیں، انہیں پتہ ہے کہ آپ نے پارٹی کو چھوڑا تو وہ پیسے کی وجہ سے چھوڑا، آپ جتنا بھی کہیں پیسے نہیں لیے ضمیر جاگے لیکن کوئی آپ کی بات نہیں مانے گا، لوگ صرف یہی سمجھیں گے کہ آپ نے اپنے ضمیر کو بیچا ہے، ہمیشہ کیلئے ایم این ایز کے نام کے ساتھ ضمیر فروش لکھ دیا جائے گا، ایم این ایز چاہے جو بھی کہیں لوگ یہی کہیں گے کہ انہوں نے پیسے لیے، میرے جو ایم این ایز غلطی کر بیٹھے ہیں، میں آپ کو معاف کردوں گا، واپس آجائیں۔ اگر میں نے ضمیر کا سودا کرکے رشوت دینی ہے تو میں ایسی حکومت پر لعنت بھیجتا ہوں۔

وزیراعظم نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے منحرف اراکین کو کہا ہے کہ پارٹی کا سربراہ باپ کی طرح ہوتا ہے میں آپ کی بھلائی کی بات کر رہا ہوں، آج کل سوشل میڈیا بہت مضبوط ہے، آپ کا شادیوں میں جانا مشکل ہوجائےگا، آپ کے بچوں سے لوگ شادیاں نہیں کریں گے۔

’بلدیاتی انتخابات میں تحریک انصاف کامیاب ہو گی‘

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ درگئی کے عوام اور نوجوانوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، عوام اس پارٹی کا ساتھ دیں گے جو پاکستان کیلئے کھڑی ہے، امید ہے بلدیاتی انتخابات میں تحریک انصاف کامیاب ہوگی، درگئی کے نوجوان تحریک انصاف کے ساتھ کھڑے ہیں، قوموں کی زندگی میں کبھی کبھی فیصلہ کن وقت آتاہے، پاکستان کے بڑے بڑے ڈاکو اکٹھے ہوگئے ہیں۔

’عدلیہ اور الیکشن کمیشن ضمیر فروشوں کو دیکھ رہی ہے‘

انہوں نے کہا کہ ایک طرف پاکستان کے بڑے بڑے ڈاکو اکٹھے ہوگئے ہیں، دوسری طرف وہ لوگ ہیں جنہوں نے 25سال ڈاکووں کیخلاف جدوجہد کی، ملک میں فیصلہ کن وقت آگیا ہے، ڈاکووں نے چوری کے پیسے سے ہمارے ایم این ایز کی قیمت لگائی ہے، ضمیر فروش اور لوٹے میں فرق ہوتا ہے، لوٹا اقتدار کی طرف چلاتا ہے اور ضمیر فروش اپنا اور ملک کا سودا کرتا ہے، اس وقت یہ لوٹے نہیں ہورہے یہ اپنے ضمیر کا سودا کر رہے ہیں، لوٹا اقتدار کی طرف جاتا ہےاور ضمیر فروش اپنا اور ملک کا سودا کرتا ہے، عدلیہ اور الیکشن کمیشن ضمیر فروشوں کو دیکھ رہی ہے۔

’وقت آگیا ہے فیصلہ کرنا ہے کہ کس طرف کھڑا ہونا ہے‘

عمران خان نے کہا کہ ساری قوم کے سامنے ضمیروں کا سودا ہو رہا ہے اور اسے جمہوریت کا نام دیا جا رہا ہے، ہم نے برطانیہ سے جمہوریت کا نظام لیا ہے، 20سے 25 سال میں سنا ہی نہیں برطانیہ کا ممبر پارلیمنٹ ضمیر کا سودا کرے، اب وہ وقت آگیا ہے کہ فیصلہ کرنا ہے کہ کس طرف کھڑا ہونا ہے، اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے کہ اچھائی کا ساتھ دو اور برائی کیخلاف ہو، اللہ تعالیٰ نے ہمیں نیوٹرل ہونے کا نہیں کہا، سندھ ہاوس میں پیسے دے کر جمہوریت کا جنازہ نکالا جارہا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ن لیگ نے تو آصف زرداری کو چوری پر 2بار جیل میں ڈالا، ن لیگ نے سابق صدر پر کرپشن کے کیسز بنائے ، پیپلزپارٹی نے تو نوازشریف پر چوری کے کیس بنائے، حدیبیہ پیپر ملز کا کیس تو پیپلزپارٹی نے نوازشریف پر بنایا، فضل الرحمان کو ڈیزل کا خطاب تو ن لیگ نے دیا تھا۔ ن لیگ کے ایک رنگ باز نے فضل الرحمان کو ڈیزل کا خطاب دیا، مولانا پر نیب کا کیس تو مسلم لیگ ن کے دور میں بنے تھا، ہمارا دین کہتا ہے ماں ،باپ کی عزت کرو، ماں ، باپ کا پیار ہمیشہ بے لوث ہوتا ہے۔

میں کسی کے سامنے نہیں جھکوں گا: وزیراعظم

انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر نے مجھے تجویز دی ہے آپ کو ایبسلوٹلی ناٹ نہیں کہنا چاہیے تھا، شہبازشریف کہتے ہیں یورپی یونین پر تنقید نہیں کرنی چاہیے تھی۔ اپوزیشن لیڈر کو بتانا چاہتا ہوں انٹرویو کے دوران مجھ سے پوچھا گیا تھا کہ افغانستان کیخلاف پاکستان اڈے دے گا، اس پر ایبسلوٹلی ناٹ کہا تھا، امریکی جنگ میں 100ارب ڈالر سے زیادہ ملک کو نقصان ہوا، امریکا سے کہا ہے امن میں آپ کے ساتھ ہیں لیکن جنگ میں نہیں۔ میں کسی کے سامنے نہیں جھکوں گا، کسی سفیر کو حق نہیں پہنچتا ملک کی خارجہ پالیسی پر پبلک میں بات کرے۔ یورپی سفیر نے پروٹوکول کے خلاف بات کی۔

روس یوکرین جنگ پر نیوٹرل رہنے پر ہندوستان کی تعریف کرتا ہوں: عمران خان

عمران خان نے کہا کہ میں نے یورپی یونین کے سفیر سے پوچھا کیا بھارت کیخلاف یہ بات کرو گے، روس اور یوکرین جنگ پر ہندوستان کی تعریف کرتا ہوں انہوں نے فارن پالیسی پر عوام کی خواہش پر بنائی اور نیوٹرل رہے، ماسکو پر پابندی کے باوجود مودی سرکار نے ان سے تیل خریدا۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ ملک کبھی بھی غلام بن کر آگے نہیں بڑھ سکتا، ملک تب ہی آگے بڑھے گا جب ہم اپنے پاوں پر کھڑے ہوں گے ، لوگ پوچھتے ہیں کہ آپ نے ساڑھے تین سال میں کیا کیا؟ کبھی کسی حکومت نے ساڑھے تین سال میں وہ کام نہیں کیے جو ہم نے کیے ہیں، یہ پیسے کی پوجا کرنے والے لوگ ہیں، یہ ملک غلام بن کر آگے نہیں بڑھ سکتا۔

’فضل الرحمٰن نے 30سال میں کبھی ایک بار بھی اسلامو فوبیا کیخلاف بات کی‘

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ نے قرار داد پاس کی کہ ہر سال 15مارچ کو اسلاموفوبیا کیخلاف دن منایا جائے گا، فضل الرحمان نے 30سال میں کبھی ایک بار بھی اسلامو فوبیا کیخلاف بات کی، ان کے منہ سے کبھی اسلام کا نام بھی نہیں نکلا، ہم نے دنیا میں مسلمانوں کا کیس لڑا اور کامیاب ہوئے، کورونا کے دوران اپنے لوگوں اور معیشت کو بچایا، اب دنیا ہماری مثال دے رہے ہیں، پاکستان اپنے پاوں پر تب کھڑا ہوگا جب ہماری آمدن میں اضافہ ہوگا۔

اسلامو فوبیا کا معاملہ ہر فورم پر اٹھایا

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں اسلاموفوبیا سے نمٹنے کا 15 مارچ کو عالمی دن منانے کی قرارداد کی وجہ سے اللہ نے مجھے حضورۖ ﷺ کے سامنے سرخرو کیا، مغرب میں نبیۖ ﷺ کی شان میں گستاخی کی جاتی تھی، ہم نے یہ جنگ جیت کر دکھائی۔ اسلاموفوبیا کا معاملہ ہم نے ہر فورم پر اٹھایا، گذشتہ دو حکمران بتائیں کہ کیا انہوں نے اقوام متحدہ میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کا معاملہ اٹھایا، ہم نے اقوام متحدہ میں مسلم امہ کا کیس لڑا اور کامیابی حاصل کی۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا کا جمہوریت میں بڑا کلیدی کردار ہوتا ہے تاہم کئی میڈیا ہائوسز میں پیسہ چل رہا ہے، کئی باہر سے پیسہ لے رہے ہیں، یہ ان ڈاکوئوں کے ساتھ کھڑے ہیں جو لوگوں کے ضمیر خرید رہے ہیں، قوم ان کو دیکھ رہی ہے، قوم میڈیا کا فیصلہ بھی کر رہی ہے کہ کون بکائو ہیں۔

برآمدات ریکارڈ، ترسیلات زر، آئی ٹی برآمدات ریکارڈ رہیں

وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے دور میں ملکی برآمدات ریکارڈ، ترسیلات زر ، آئی ٹی برآمدات ریکارڈ رہیں، ٹیکنالوجی زون سے اس شعبہ میں پاکستان سب سے آگے نکل جائے گا، ہم نئے جدید شہر بنا رہے ہیں، نالہ لئی منصوبہ کا اعلان دو ہفتوں میں کروں گا، صنعتی پیداوار میں ریکارڈ اضافہ ہو رہا ہے، ریکوڈک پر پاکستان کے خلاف 6 ارب ڈالر کا جرمانہ عائد ہوا تھا، ہم نے تین سال کی بات چیت کے بعد معاہدہ کیا ہے اگر یہ معاہدہ نہ کرتے تو پاکستان کو 2 ہزار ارب روپے جرمانہ دینا پڑتا، اب 10 ارب ڈالر کی تاریخی سرمایہ کاری ہو گی، اس سے پیچھے رہ جانے والے بلوچستان کی ترقی ہو گی جبکہ پاکستان اپنے پائوں پر کھڑا ہو سکے گا۔

دنیا میں پٹرول مہنگا ہم نے سستا کیا

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے دور میں ترک صدر سے رینٹل پاور پر عائد اربوں روپے جرمانہ معاف کرایا، آئی پی پیز اور قطر کے ساتھ ازسرنو بات کر کے 700 ارب روپے بچائے، این ایچ اے کے کنٹریکٹ میں 2013ء کی نسبت 2021ء میں 24 کروڑ روپے فی کلومیٹر لاگت میں کمی آئی۔

2013ء سے 2018ء تک صرف این ایچ اے کی سڑکوں میں ایک ہزار ارب روپے چوری ہوئے، ایماندر حکومت عوام کا پیسہ بچاتی ہے ہم نے لاگت کم کر کے ان سے دوگنی سڑکیں بنائیں، ساری دنیا میں پٹرول کی قیمتیں ریکارڈ سطح پر ہیں جبکہ ہم نے 10 روپے فی لیٹر کمی کی، ہم نے عوام کو صحت کی سہولت کی فراہمی کیلئے صحت کارڈ دیا، محنت کشوں کو مفت رہائش اور کھانے کیلئے پناہ گاہیں بنائیں، پاکستان بھر میں اس کا نیٹ ورک قائم کریں گے۔

بڑے ڈیم بنا رہے ہیں

انہوں نے کہا کہ 30 لاکھ خاندانوں کو گھر بنانے کیلئے قرض دے رہے ہیں، اپنے کاروبار کیلئے قرض فراہم کر رہے ہیں، دو کروڑ خاندانوں کو اشیاء خورد و نوش پر سبسڈی دے رہے ہیں۔ پاکستان میں پہلی بار کسی حکومت نے عوام کا سوچا ہے، 50 سال بعد دس بڑے ڈیم بنائے جا رہے ہیں، ہم نے آنے والی نسلوں کیلئے شجرکاری شروع کی، سیاحت کے اعتبار سے پاکستان کو دنیا کا مرکز بنائیں گے، سکردو سکیئنگ کیپیٹل بنے گا، پانچویں جماعت تک یکساں نصاب تعلیم لائے ہیں، بچوں کی سیرت النبیۖ کی روشنی میں کردار سازی کیلئے رحمت العالمینۖ اتھارٹی بنائی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ میں نے اپنے آخری ورلڈ کپ میں یہ اعلان کیا تھا کہ یہ ورلڈ کپ جیت کر آئیں گے اور میں اب ایک بار پھر یہ کہتا ہوں کہ ان تین غلاموں نے بیرونی دنیا کے پائوں پکڑ کر عدم اعتماد کی جو سازش کی ہے وہ تینوں یہ میچ بری طرح ہارنے والے ہیں۔