کراچی: (احسن چانڈیو) محکمہ تعلیم سندھ کی نااہلی کا ایک اور واقعہ سامنے آ گیا جس میں سرکاری سکول کو شادی ہال میں تبدیل کر دیا گیا۔
سندھ میں درسگاہیں نجی تقاریب کے لئے استعمال ہونے لگیں جہاں تعلیم کے بجاٸے شادی بیاہ کی تقاریب منعقد کی جانے لگی ہیں۔ گلشن اقبال کے گورنمنٹ بوائز پرائمری سکول مدھو گوٹھ میں اتوار کی رات شادی کی تقریب ہوئی جس کے انتظامات کی فوٹیج دنیا نیوز نے حاصل کر لی۔ سکول میں زیرتعلیم ایک طالبعلم نے بتایا کہ ہیڈ مسٹریس کی اجازت سے سکول کے اندر لوگ شادی کی تقاریب پہلے بھی منعقد کرتے رہتے ہیں۔
دوسری جانب سکول ہیڈ مسٹریس سے جب سکول میں نجی تقاریب کے حوالے سے سوال کیا تو انہوں نے ماننے سے انکار کردیا اور کہا کہ انہوں نے کسی کو اجازت نہیں دی۔ باہر کے لوگ زبردستی سکول میں نجی محافل سجاتے ہیں۔ ایک طرف صوبہ میں سکولوں کی خستہ حالی کے باعث تعلیمی ادارے بند ہورہے ہیں تو دوسری جانب جہاں تدریسی عمل جاری ہے وہاں سکول انتظامیہ کی ملی بھگت سے طاقتور لوگوں نے قومی املاک کو ذاتی جاگیر بنا رکھا ہے۔