لاہور: (لیاقت انصاری سے) وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار جاتے جاتے صوبے میں 360 ارب روپے کی لاگت سے 47 میگا پراجیکٹس کو حتمی شکل دے گئے۔
وزیراعلیٰ پنجاب سے صوبائی وزراء اور اراکین اسمبلی نے ملاقات کی۔ عثمان بزدار نے پنجاب میں فلاح عامہ کے اربوں روپے کے منصوبوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے پارلیمنٹیرینز کو صوبے میں 360 ارب روپے کی لاگت سے 47 میگا پراجیکٹس بارے بریف کیا۔ ملاقات اور بریفنگ میں صوبائی وزراء محسن لغاری، میاں اسلم اقبال، آشفہ ریاض، جہانزیب کھچی، شوکت لا لیکا، اراکین اسمبلی تیمور لالی، سلیم بی بی، میاں جلیل احمد شرقپوری، عمر فاروق،رانا شہبازاحمد، سعید احمد سعیدی، سونیا علی رضا، کرنل (ر) غضنفر عباس شاہ، رائے ظہور احمد، چودھری افتخار گوندل، احمد چٹھہ، ترجمان پنجاب حکومت حسان خاور اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔ چیف سیکرٹری، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، متعلقہ سیکرٹریز اور اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔
اس موقع پر عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ پنجاب میں اربوں روپے کے منصوبوں کا فائدہ عوام کو پہنچے گا، سڑکوں، ایریگیشن، بہاولپور سیکرٹریٹ، فلائی اوور، انڈر پاس، ہسپتالوں اور یونیورسٹیوں کے نئے پراجیکٹس شروع کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیچہ وطنی تا لیہ، چراغ آباد (M-4) انٹر چینج، جھنگ تاشور کوٹ، دیپالپور سے پاکپتن تا وہاڑی، حاصل پورتا بہاولنگرکی بحالی و تعمیر پر 115 ارب خرچ کئے جائیں گے، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت وہاڑی ملتان دو رویہ اور فیصل آباد چنیوٹ سرگودھاسڑک کی بحالی و تعمیر پر 35 ارب روپے لاگت آئے گی۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ یونیورسٹی آف تونسہ ڈی جی خان کی تعمیر پر 2 ارب روپے لاگت آئے گی، راولپنڈی میں وقارالنساء ویمن یونیورسٹی، انڈس یونیور سٹی راجن پور اور ایمرسن یونیورسٹی ملتان کے منصوبے منظور ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کالج فیکلٹی سنٹر ڈویلپمنٹ، میاں چنوں سٹی بائی پاس، تھالی چوک رحیم یار خان تا اقبال آبادN5 دو رویہ سڑک، دائرہ دین پنا ہ روڈتا ہیڈ تونسہ سڑک کی تعمیر کا آغاز کیا جا رہا ہے، علی پور تا سید پور، ساہیوال، شاہ پور سرگودھا،سرگودھا تا مخدوم M2 انٹر چینج اور دھونکل موڑتا سوہدرہ وزیرآباد بائی پاس کے منصوبوں پر کام شروع کیا جا رہا ہے۔
عثمان بزدار نے بتایا کہ رحیم یار خان میں دریائے سندھ کے اوپر شیخ خلیفہ برج کے دونوں اطراف سڑک کی تعمیر اور سالم تا سرگودھا روڈ کی تعمیر کا آغاز کیا جا رہا ہے، بہاولپور N5 تا جھنگرا شرقی انٹرچینج، لوئر ٹوپہ، مری تا چک پندوری براستہ کوٹلی ستیاں اورللیہ انٹرچینج ایم 2 جہلم براستہ پنڈدادنخان سڑکوں کی تعمیر کی جا رہی ہے، میاں چنوں این 5 تا عبدالحکیم انٹر چینج M4، گوجرانوالہ تا ایم 2 انٹرچینج کوٹ سرور اور کرم داد قریشی تا قصبہ گجرات دو رویہ سڑک کی بحالی و تعمیرکا منصوبہ بنایا ہے۔
وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ منڈی بہاؤالدین تا سرائے عالمگیر، سرگودھا خوشاب میانوالی، کالا باغ شکر دارا روڈ،چوکی والا تا این 55 براستہ زین بارتھی کھررڑ بزدار اورہارون آباد سے فورٹ عباس سڑک کی تعمیر و توسیع کی جائے گی، ایریگیشن کے5 پراجیکٹس پر 80 ارب 29 کروڑ لاگت آئے گی، تریموں بیراج پنجند ہیڈور کس کی اپ گریڈیشن 16 ارب 80 کروڑ سے کی جائے گی، گریٹر تھل کینال چوبارہ برانچ کینال پراجیکٹ 19 ارب 29 کروڑ سے مکمل ہوگا، جلال پور کینال پراجیکٹ مع ایریگیشن سسٹم فیزٹو پر 10 ار ب 96 کروڑ لاگت آئے گی، جلال پور کینال پراجیکٹ مع ایریگیشن سسٹم فیز تھری پر 9 ارب 79 کروڑ لاگت آئے گی۔
عثمان بزدار نے مزید کہا کہ نیو خانکی بیراج کی تعمیر پر 23 ارب 44 کروڑ روپے لاگت آئے گی، آئی ڈیپ کے 7 پراجیکٹس 31 ارب 3 کروڑ کی لاگت سے مکمل کئے جائیں گے، بہاولپور جنوبی پنجاب سول سیکرٹریٹ، بہاولنگرمدر اینڈچائلڈ ہسپتال اور رحیم یار خان ٹیچنگ ہسپتال شیخ زید فیز ٹو کا آغازکیا جا رہا ہے، سروسز ہسپتال میں ایمرجنسی او رٹراماسنٹر کی تعمیر پر 4 ارب 92 کروڑ روپے لاگت آئے گی، رکھنی ضلع بارکھان، بلوچستان میں صحت کی سہولتوں کی فراہمی پر 59 کروڑ روپے لاگت آئے گی، یونیورسٹی آف اپلائڈ اینڈ ٹیکنالوجی سمبڑیال کی تعمیر پر 5 ارب 75 کروڑ روپے لاگت آئے گی، ایل ڈی اے کے 3 پراجیکٹس 9 ارب 7 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کئے جا رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ داتا گنج بخش فلائی اوور لاہور کی تعمیر پر 4 ارب 90 کروڑ روپے لاگت آئی ہے، سمن آباد موڑ ملتان روڈ انڈر پاس بنے گا جس پر ایک ارب 59کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔