حکومت کا اپوزیشن کو بڑا سرپرائز، تحریک عدم اعتماد مسترد، قومی اسمبلی تحلیل

Published On 03 April,2022 12:29 pm

اسلام آباد:(دنیا نیوز) حکومت نے اپوزیشن کو بہت بڑا سرپرائز دے دیا، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے تحریک عدم اعتماد مسترد کئے جانے کے بعد وزیراعظم کی ایڈوائس پر صدر مملکت نے قومی اسمبلی تحلیل کردی۔

قبل ازیں ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تحریک عدم اعتماد آئین کے آرٹیکل 95 کے تحت پیش کی جاتی ہے، ہمارے سفیر کو 7 مارچ کو بتایا جاتا ہے، وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد لائی جا رہی ہے، ہمارے سفیر کو بتایا جاتا ہے، وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جا رہی ہے، اگر عدم اعتماد کامیاب ہوتی ہے تو آپ کو معاف کر دیا جائے گا۔

 فواد چودھری کا کہنا تھا کہ آرٹیکل فائیو اے کے تحت ریاست سے وفاداری ہر شہری کا فرض ہے، کیا بیرون ملک کی مدد سے پاکستان میں حکومت تبدیل ہوسکتی ہے، کیا یہ آئین کے آرٹیکل کے 5 کی خلاف ورزی نہیں ہے، کیا پاکستانی غلام، فقیر یا کٹھ پتلی ہیں، بیرونی قوتوں کی جانب سے ملک میں رجیم بدلنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ جس پر ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ تحریک عدم اعتماد رولز کی خلاف ورزی ہے، لہذا وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد مسترد کی جاتی ہے۔

 وزیراعظم عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ساری قوم کو مبارک دینا چاہتا ہوں اسپیکر قومی اسمبلی نے رجیم تبدیل کرنے کی تحریک مسترد کر دی، عدم اعتماد کو مسترد کرنے پر پوری قوم کو مبارکباد دیتا ہوں، پوری قوم پریشان تھی، غدار بیٹھے ہوئے تھے، ملک کیساتھ غداری ہو رہی تھی، سب کو یہی پیغام دیا گھبرانا نہیں، انشااللہ ایسی سازش قوم کامیاب نہیں ہونے دے گی، صدر مملکت کو اسمبلیاں تحلیل تجویز بھیج دی ہے، کسی بیرونی قوت نے ملک کے مستقبل کا فیصلہ نہیں کرنا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں ملک کیساتھ ہونیوالی بڑی سازش فیل ہوگئی، عوام فیصلہ کریں نہ کہ بیرونی طاقت ہمارے معاملات کا فیصلہ کرے، اپوزیشن کو کہتا ہوں کہ ارکان اسمبلی خریدنے کی بجائے غریبوں کا بھلا کر دیں، ملک کے مستقبل کا فیصلہ عوام نے کرنا ہے، قوم نئے انتخابات کی تیاری کرے۔

بلاول بھٹو

بلاول بھٹو نے قومی اسمبلی میں دھرنا دینے کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ اپنا آئینی حق منوانے تک دھرنا جاری رکھیں گے، اسپیکر نے آخری موقع پر غیر آئینی کام کیا ہے، پاکستان کا آئین توڑا گیا ہے، پاکستان کے آئین کو توڑنے کی سزا واضح ہے، عدم اعتماد پر ووٹنگ آج ہونی ہے، اپوزیشن کی تعداد کی مکمل تھی، ہمارے پاس وزیراعظم کو شکست دینے کے لئے اکثریت ہے، قانونی ماہرین سے بھی مشاورت کر رہے ہیں۔

چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع ہے، وہ اسمبلیوں کو تحلیل نہیں کرسکتے، عمران خان کو عدم اعتماد کا مقابلہ کرنا پڑے گا، اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد جمع کروا کر ان سے اجلاس ملتوی کرنے کا حق بھی چھینا ہے، واحد آئینی اور جمہوری راستہ یہ ہے کہ سپریم کورٹ آج ہی عدم اعتماد پر ووٹنگ کا فیصلہ دے۔

متحدہ اپوزیشن اجلاس

متحدہ اپوزیشن نے قومی اسمبلی میں اپنا اجلاس شروع کر دیا۔ اپوزیشن نے ایاز صادق کو سپیکر کی کرسی پر بیٹھا دیا۔ ایاز صادق سپیکر کے طور پر اجلاس کی صدارت کرنے لگے۔ مرتضی جاوید عباسی نے نئے پینل آف چیئر کا اعلان کر دیا۔

 چودھری سرور

چودھری سرور نے کہا ہے کہ رات کےاندھیرے میں ہی برطرف کر دیا گیا، پچھلے 2 سال میں 10 مرتبہ استعفیٰ دینےکی کوشش کی، گالی گلوچ کی سیاست نہیں کرتا، عزت سے جانا چاہتا تھا، پی ٹی آئی کے لوگوں نے گالی گلوچ کی تو اینٹ کا جواب پتھر سے دوں گا، پی ٹی آئی ورکرز کے جذبات سے آگاہ ہوں، پیپلزپارٹی کے دوست میرے عزت کرتے ہیں کیونکہ کبھی غیر آئینی کام نہیں کیا۔

سابق گورنر کا کہنا تھا کہ رات کو خبر آئی پرویزالہیٰ ہار رہا ہے اسمبلی اجلاس منسوخ کر دیں، مجھے یہ بھی کہا گیا کہ ممکنہ ووٹ حاصل نہ ہوسکیں تو اسمبلی تحلیل کر دیں، ہمارا سب سے بڑا ٹریڈنگ پارٹنر یورپی یونین ہے، کتنی مشکلات کے باوجود پاکستان میں جی ایس پی پلس لیکر آیا، میری تجویز ہے عالمی سیاست کو قومی سیاست میں نہ لیکر آئیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر

ڈی جی آئی ایس پی آر جنرل بابر افتخار نے دنیا نیوز کے سوال آج کے اقدامات میں فوج کی رضا مندی شامل تھی ؟ پر دوٹوک جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایبسولوٹلی ناٹ، جو کچھ ہوا ادارے کا اس سے کوئی تعلق نہیں، فوج آئین اور قانون کیساتھ کھڑی ہے۔

فواد چودھری

فواد چودھری اور شہباز گل سپریم کورٹ پہنچ گئے۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمان ایک علیحدہ ادارہ ہے، عدلیہ کا الگ کردار ہے، اسپیکر کی رولنگ کو اب کسی عدالت میں چیلنج نہیں کیا جاسکتا، جو سیاسی جماعتیں الیکشن سے بھاگ رہی ہیں اگر ان میں دم ہے تو کیوں بھاگ رہے ہیں، آپ سیاسی جماعتیں ہیں الیکشن سے کیوں بھاگ رہے ہیں، ہماری حکومت گئی ہے دکھ ہمیں ہونا چاہیے، اگر یہ شیر کے بچے ہیں تو آئیں الیکشن لڑیں، سابق اپوزیشن لیڈر کو خط لکھ رہے ہیں کہ نگران سیٹ اپ کیلئے اپنے نام دیں، آئین کے مطابق ہر چیز ہو رہی ہے مارشل لا کا کیوں خطرہ ہوگا۔

ابھی تک اپوزیشن کو سمجھ نہیں آرہی ہوا کیا ہے:وزیراعظم عمران خان

 وزیراعظم عمران خان نے تحریک عدم اعتماد مسترد ہونے پر کہا ہے کہ کل رات اگر سب کو بتا دیتا تو اپوزیشن آج صدمے میں نہ ہوتی، ابھی تک اپوزیشن کو سمجھ نہیں آ رہی ہوا کیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے پارٹی رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کل شام کو اراکین اسمبلی سے کہا تھا ’گھبرانا نہیں‘،ابھی تک اپوزیشن کوسمجھ نہیں آرہی ہوا کیا ہے، بیرون ملک سے حکومت تبدیلی کی سازش کی گئی، نیشنل سیکیورٹی کونسل کو بیرونی سازش سے تفصیل سے آگاہ کر دیا تھا، نیشنل سکیورٹی کونسل نے واضح کہہ دیا عدم اعتماد میں بیرونی مداخلت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب قومی سلامتی کمیٹی نے کنفرم کر دیا تو عدم اعتماد غیر متعقلہ تھی، بیرونی طاقتیں کسی آزاد ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتیں، نیشنل سکیورٹی کمیٹی کی میٹنگ میں آرمی چیف سمیت تمام سروسز چیف موجود تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل سکیورٹی کونسل کے منٹس جاری کیے گئے، یہ ایک باہرسے پلان کیا گیا تھا، کمیٹی نے واضح طور پر کہا خط میں بیرونی سازش ہے، اپوزیشن کو سمجھ نہیں آرہی ان کے ساتھ کیا ہوا ہے۔
 

 

Advertisement