کراچی: (لیاقت رانا) سندھ بارکونسل کی اپیل پر وکلا نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ اور اسمبلیاں تحلیل کرنے کے خلاف ہڑتال کی اورعدالتیں زبردستی بند کرادیں۔
دوسری جانب ہاٸیکورٹ بار نے جنرل باڈی میں مذمتی قرار داد منظور کی جبکہ سندھ بار کونسل کے وائس چیئر مین ذوالفقار علی جلبانی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوٸے کہا کہ جب وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش ہوجائے تو اسمبلی کو ختم نہیں کیا جا سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈپٹی سپیکر کا اقدام غیر آئینی ہے جس کی مذمت کرتے ہیں، معاملے پر عدالت عظمیٰ سے بھی رجوع کر لیا ہے، نگران وزیر اعظم کے لیے جسٹس گلزار کا نام قبول نہیں، اگر ایسا ہوا تو ظاہر ہو گا کہ جسٹس گلزارتحریک انصاف کی حکومت کےساتھ ملے ہوٸے تھے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ڈپٹی سپیکر کی رولنگ اور اسمبلی توڑنے کے فیصلے کیخلاف درخواستوں کی سماعت کیلٸے فل بنچ بننا چاہیئے، ہمارامطالبہ ہے سپریم کورٹ جلد فیصلہ سنائے، اگر کوئی غیر آئینی اقدام آگے بڑا تو وکلا براداری اس کے خلاف کھڑی ہو گی۔ جن لوگوں نے آٸین کو پامال کیا ہے ان پر آٸین کے آرٹیکل 6 کےتحت کاررواٸی ہونی چاہیٸے۔