قومی اسمبلی میں وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد کی منظوری پر متحدہ اپوزیشن اور اتحادی جماعتوں کے رہنمائوں نے پاکستان کے عوام اور پارلیمان کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ پرانے پاکستان میں اہل پاکستان کو خوش آمدید کہتے ہیں، ہم ذاتیات کی بجائے مل کر ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے قدم بڑھائیں گے، ملک کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے اپنی تمام صلاحیتیں بروئے کار لائیں گے، اداروں کے ساتھ مل کر قوم کی ترقی کے لئے کردار ادا کریں گے۔
ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب قومی اسمبلی سے عدم اعتماد کی قرارداد کی منظوری کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے قومی اسمبلی سے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد کی منظوری پر قوم اور تمام سیاسی جماعتوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ متحدہ اپوزیشن کی قیادت نے اتحاد و یکجہتی کی جو مثال قائم کی وہ لازوال ہے، یہ اتحاد دوبارہ پاکستان کو تعمیر کرے گا ،نوازشریف کو خراج تحسین ۔پیش کرتے ہیں،انہیں جیلوں میں ڈالا گیا، کسی کو انتقام کا نشانہ نہیں بنائیں گے لیکن قانون اپنا راستہ لے گا
ہم ماضی کی تلخیوں کو بھلا کر پاکستان کو عظیم ملک بنانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک میں انصاف کا بول بالا،اداروں کے ساتھ مل کر پاکستان کو خوشحال بنائیں گے
۔پاکستان پیپلز پارٹی کے چییرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پورے پاکستان کو اس ہائوس کو مبارکباد پیش کرتے ہیں کہ پہلی بار عدم اعتماد کی تحریک کامیاب ہوئی۔1973 میں اس دن 10 اپریل کو آئین دیا۔10 اپریل کو بے نظیر بھٹو نے جلا وطنی ترک کی اور پاکستان واپس آئیں۔ انہوں نے کہا کہ آج 10 اپریل 2022 ء کو ہم پرانے پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں۔
جمیعت علما اسلام کے پارلیمانی لیڈر مولانا اسعد محمود نے کہا کہ عدم اعتماد کی قرارداد کی منظوری پر قوم کو مبارکباد دیتے ہیں،ہمارے ساتھی تھکے نہیں جھکے نہیں اور آج منزل تک پہنچ گئے۔اب آئین کے تحت قدم آگے بڑھا رہے ہیں جو جدوجہد کی ہے اس کو جاری رکھیں گے آئین اور سیاسی جمہوری قوتوں کے لئے آواز اٹھانے والے اداروں کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
ہم نے 2018 کے انتخابات کے خلاف پرامن جدوجہد کی۔ہم کسی کی ذاتیات کو نشانہ نہیں بنائیں گے ہم نے مل کر آگے بڑھنا ہے۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ تمام سیاسی قائدین اور سیاسی کارکنوں کو مبارکباد دیتے ہیں،یہ لمحہ مقام شکر کا ہے،اس قوم کو اب اعتماد واعتبار دینا اس ایوان کا کام ہے جاگیردارانہ کی بجائے عوام کی نمائندگی کا حامل ایوان ہو۔ایسے پاکستان کی طرف بڑھیں جسے سکیورٹی سے ویلفئیر پاکستان کی طرف بڑھیں۔ایسی جمہوریت جس کے ثمرات عام آدمی تک پہنچیں۔
بلوچستان نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر خا لد مگسی نے کہا کہ طویل صبر آزما جدوجہد سے کامیابی حاصل کی ہم نے اپنی پارٹی کی طرف سے سب کو مبارکباد پیش کرتے ہیں شہباز شریف ایک محنتی آدمی ہیں ان کی کامیابی کے لئے دعا گو ہیں۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ آج کی اس کامیابی کا سہرا تمام اکابرین کے ساتھ ساتھ ان سیاسی ورکروں کو جاتا ہے جنہوں نے ہمیں کامیاب کرکے یہاں بھیجا۔ان کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایوان آئین پاکستان کے تابع ہے یہاں کے تمام ادارے اس آئین کے تابع ہیں،تمام اکائیوں کو جوڑ کر رکھنے والا یہ آئین ہے اس کی جس طرح جگ ہنسائی کی گئی تاریخ میں یہ سیاہ حروف سے لکھی جائے گی۔ رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے کہا کہ ہمیں ایک بار پھر دہشتگردی کے بڑے چیلنج کا سامنا ہے جس سے نمٹنے کے لئے اس کے خلاف میں اس ایوان میں آواز اٹھاتا رہا ہوں۔
اے این پی کے پارلیمانی لیڈر امیر حیدر خان ہوتی اور جمہوری وطن پارٹی کے رکن شاہ زین بگٹی نے بھی قرارداد کی کامیابی پر اظہار خیال اور سابق حکومت کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔