اسلام آباد:(دنیا نیوز) شہباز شریف نے وزیراعظم ہاؤس کو پاکستان ہاؤس میں تبدیل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس میں پورے پاکستان سے بیورو کریسی لائیں گے، اللہ نے اچکن پہنا دی ہے، فوج اور قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف مہم ناقابل برداشت ہے، قانون اور ادارے اپنا راستہ خود لیں گے، ہم کسی کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں کریں گے، پروپیگنڈا مہم چلانے والے قانون کی گرفت میں آئیں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سابق حکومت نے ملک کے وسائل کا ناجائز استعمال کیا، قانون اور ادارے اپنا راستہ خود لیں گے، ہم کسی کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں کرینگے، مجھے کسی کو کچھ بتانے کی ضرورت نہیں، سب کچھ ریکارڈ میں موجود ہے، انتخابی اصلاحات ترجیج ہے، فوج اور قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف مہم ناقابل برداشت ہے، ایسے عناصر کے خلاف قانون سخت کارروائی کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر اس کی روح کے مطابق عمل ہوگا، نیب کو کسی کے خلاف انتقامی کارروائی کے لیے استعمال نہیں کرینگے، وفاقی کابینہ ایک دو روز میں تشکیل پا جائے گی، پارلیمنٹ کا ڈیڑھ سال رہتا ہے، میرا فیصلہ اتحادی کرینگے، پیپلز پارٹی کو کابینہ میں آنا چاہیے۔
صحافی نے وزیراعظم سے سوال کیا اچکن کا طعنہ دینے والوں کو کیا پیغام ہے؟ جس کا جواب دیتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ دیکھ لیں اللہ نے اچکن پہنا دی ہے، صدر مملکت کی طبیعت ٹھیک نہیں تو اللہ انہیں صحت دے۔
شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ تارکین وطن ہمارے سفیر ہیں، ان کو ووٹنگ کا پورا حق ہے، جو ممالک دوست بننا چاہتے تھے ان سے بھی تعلقات خراب ہوگئے، عمران خان نے دوست ممالک کو بھی ناراض کیا، مودی کو مشورہ دیا ہے مسئلہ کشمیر حل کر کے پائیدار امن کی طرف چلیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ سب سے بڑاچیلنج تباہ حال معیشت اور مہنگائی پر قابو پانا ہے، تحریک انصاف والے خزانہ خالی کر گئے ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک کے مستقبل پر بھی مشاورت ہوگی، 2 چھٹیاں خوشحال قومیں کرتی ہیں، باتوں سے قومیں نہیں بنا کرتیں، اتوار کو بھی کام کرنا پڑے گا، مہنگائی کم کرنے کیلئے طویل اور قلیل المدتی پلان بنا رہے ہیں، لیگی وزرا کے قلمدان نواز شریف فائنل کریں گے، سیاسی سرگرمیوں کے علاوہ انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے، (ن) لیگ کی سوچ ہے اصلاحات لائیں اور الیکشن میں جائیں، اب پنجاب اسپیڈ نہیں پاکستان اسپیڈ ہوگی۔
وزیراعظم شہباز شریف کے اعزاز میں پروقار تقریب، گارڈ آف آنر پیش
وزیراعظم ہاؤس میں نو منتخب وزیراعظم شہباز شریف کو گارڈ آف پیش کیا گیا، وزیراعظم کو پاک فوج کے چاق چوبند دستے نے سلامی دی۔ شہباز شریف کا وزیراعظم ہاؤس کے اسٹاف سے تعارف کرایا گیا جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے ذمہ داریاں سنبھال لیں۔
نو منتخب وزیراعظم شہباز شریف کے اعزاز میں گارڈ آف آنر کی پروقار تقریب وزیراعظم ہاؤس میں منعقد ہوئی، پاک فوج کے چاق چوبند دستے نے وزیراعظم کو گارڈ آف آنر پیش کیا۔
اس سے پہلے گزشتہ رات ایوان صدر میں تقریب حلف برداری ہوئی، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی طبیعت ناساز ہونے کے باعث قائم مقام صدر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے نو منتخب وزیراعظم سے حلف لیا، حلف برداری کی تقریب میں اہم شخصیات نے شرکت کی۔
شہباز شریف 174 ووٹ لیکر قائد ایوان منتخب ہوئے۔ پی ٹی آئی نے وزارت عظمیٰ کے انتخاب کا بائیکاٹ کیا جبکہ قائم مقام اسپیکر قاسم سوری نے بھی الیکشن کی کارروائی کرانے سے انکار کر دیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ٹویٹ میں کہا کہ ان کی توجہ عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ بلند افراط زر سے نمٹنے اور جمود کا شکار معیشت کو شروع کرنے پر مرکوز ہو گی، دوسرے ممالک سے باہمی احترام، مساوات اور امن کی بنیاد پر تعلقات استوار کرنے کے خواہاں ہیں، ملکر پاکستان کو ایک عظیم ملک بنائیں گے، یہ فخر کی بات ہے تمام ادارے آئین کو رہنما اصول کے طور پر مانتے ہیں۔
ہفتے میں 2 سرکاری تعطیلات ختم، دفاتر کے اوقات کار میں تبدیلی
وزیراعظم نے ہفتے میں 2 سرکاری تعطیلات ختم کر دیں۔ شہباز شریف نے سرکاری دفاتر کے اوقات کار میں تبدیلی کر دی۔ دفتر صبح 10 بجے کے بجائے صبح 8 بجے کام شروع کریں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے رمضان بازاروں کی سخت مانیٹرنگ یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو سستی اشیاء کی فراہمی میں غفلت برداشت نہیں کروں گا۔ شہباز شریف نے پینشنرز کی پینشن میں اضافے، کم از اکم اجرت 25 ہزار کرنے کے اعلانات پر فی الفور عمل درآمد کا حکم بھی جاری کر دیا۔
شہباز شریف کی وزیراعظم آفس کے افسران اور عملے سے ملاقات ہوئی، جس میں وزیراعظم شہباز شریف سے عملے کا تعارف کرایا گیا۔ اس موقع پر کا کہنا تھا کہ کمر ہمت کس لیں، عوام کی خدمت کے لئے آئے ہیں، ایک لمحہ مزید ضائع نہیں کرنا، ایمان داری، شفافیت، مستعدی، انتھک محنت ہمارے راہنما اصول ہیں۔