لاہور:(دنیا نیوز) حساس ادارے کے افسر حارث پر تشدد کا معاملہ، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سلمان رفیق اور حافظ نعمان کی گرفتاری ڈال دی گئی ہے۔
پولیس کی جانب سے خواجہ سلمان رفیق اور حافظ نعمان کو مقدمے میں نامزد کیا گیا، مقدمہ مدعی کے مطابق خواجہ سلمان اور حافظ نعمان کی ایماء پر حارث کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا، دونوں ساتھ والی گاڑی میں موجود تھے، ملزمان کی ایماء کے بغیر ملازمین تشدد نہیں کرسکتے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سلمان رفیق اور حافظ نعمان گرفتاری کے لیے تھانہ گارڈن ٹاؤن میں موجود تھے جہاں ان کی گرفتاری ڈال دی گئی۔
خواجہ سلمان رفیق کا کہنا تھا کہ پولیس نے کہا گاڑی اور اپنے بندے ہمارے حوالے کر دیں، ہم نے چاروں لوگوں کو پولیس کے حوالے کر دیا ہے، اس واقعے سے ہمارا تعلق نہیں، ہماری گاڑی اس وقت وہاں موجود نہیں تھی، اگر ہم موقع پر موجود ہوتے تو ایسا واقعہ نہ ہوتا، جو بھی وجوہات تھی ہمارے اسٹاف کو پہلے پولیس کو اطلاع کرنی چاہیے تھی، موبائل لوکیشن سے پتا چل جائے گا ہم اس وقت کدھر تھے، ہم نے حقائق جاننے کے لیے اپنے اسٹاف کو پولیس کے حوالے کیا۔
حافظ نعمان کا کہنا تھا کہ ہم تصور بھی نہیں کرسکتے تھے کہ ایسا واقعہ ہوگا، میجر حارث اور ان کی فیملی کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں، ہم اپنے آپ کو قانون سے بالاتر نہیں سمجھتے، کل افسوس ناک واقعہ رونما ہوا، مذمت کرتے ہیں، ہمارے اسٹاف کی گاڑی پیچھے تھی، گھر پہنچے تو پتا چلا اسٹاف کا راستے میں جھگڑا ہوگیا ہے، ہم گھرمیں بیٹھے ہوئے تھے یہ بات ہمارے علم میں آئی، میرے پی اے نے بتایا ہماری گاڑی کی ونڈ اسکرین توڑ دی گئی ہے، جب ہم نے ویڈیو دیکھی تو اس واقعے کا دفاع نہیں کریں گے۔
قبل ازیں حساس ادارے کے افسر پر تشدد کرنے والے تین ملزمان کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا گیا، ملزمان کے خلاف مقدمہ گارڈن ٹاؤن تھانے میں درج کیا گیا، کلمہ چوک کے قریب فیروزپور روڈ پر حساس ادارے کے سینئر افسر پر تشدد کیا گیا، واقعہ گاڑی آپس میں ٹکرانے کے باعث پیش آیا، گاڑی میں سیاسی شخصیات کے گارڈ بیٹھے تھے۔
ذرائع کے مطابق واقعہ کے وقت دو حکومتی سیاسی رہنما اگلی گاڑی میں موجود تھے ،جھگڑے میں تشدد کے باعث حساس ادارے کے افسر کا بازو فریکچر ہو گیا جو علاج کے لئے سی ایم ایچ میں زیر علاج ہے، گاڑی سیاسی رہنما کی تھی جس میں گارڈز سوار تھے، تھانہ گارڈن ٹاؤن پولیس نے حساس ادارے کے افسر کی گاڑی بھی تحویل میں لے لی، ملزمان کی غنڈہ گردی پر موقع پہ موجود شہریوں نے لینڈ کروزر روکنے کی کوشش کی تاہم ملزمان فرار ہو گئے۔