لاہور: (دنیا نیوز) تیز رفتار موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث رواں موسم گرما شدید ترین رہنے کا امکان سامنے آگیا۔ مارچ اور اپریل کے دوران ہی گرمی نے اپنے بھرپور تیور دکھا دئیے ہیں۔ مون سون کے دوران معمول سے کم بارشیں ہونے کے خدشات بھی ظاہر کئے جا رہے ہیں۔
ہمارے ملک میں ہرگذرنے دن کے ساتھ موسمیاتی تبدیلیوں کا عمل تیز ہوتا جا رہا ہے۔ اِسی تناظر میں مارچ اور اپریل کے دوران وقت سے پہلے اور زیادہ پڑنے والی گرمی نے پوری طرح سے واضح کر دیا ہے کہ موسم گرما کے باقی مہینوں کے دوران کیا صورت حال رہنے والی ہے۔
اندازہ اِسی سے لگا لیجئے کہ 1961 سے اب تک رواں برس مارچ کا مہینہ 9 واں بڑا خشک سالی کا مہینہ رہا جس دوران اوسط درجہ حرارت تقریباً چار ڈگری زیادہ ریکارڈ کیا گیا۔ یہی صورت حال ماہ اپریل کے دوران بھی جاری ہے۔ متوقع طور پر اِس سال مون سون کے دوران بھی معمول سے کم بارشیں ہوں گی، جس وجہ سے موسم گرما زیادہ شدید اور طویل ہوگا۔
کلائمیٹ چینج کے باعث ہی ملک میں گرمیوں کا اوسط دورانیہ 145 سے بڑھ کر 170 دنوں تک پہنچ چکا ہے۔