لاہور: (دنیا نیوز) نومنتخب وزیراعلیٰ پنجاب کی حلف برداری تقریب میں تاخیر، لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز کی عدالتی حکم پر عملدرآمد کی درخواست سماعت کیلئے مقرر کر دی۔ چیف جسٹس محمد امیر بھٹی کل سماعت کریں گے۔
حمزہ شہباز کی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ درخواست گزار کے پاس اس معزز عدالت کے آئینی دائرہ اختیار کو استعمال کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں، لاہور ہائیکورٹ نے صدر پاکستان کو حلف کے لئے نمائندہ مقررکرنے کی ہدایت کی تھی، صدر کی جانبدارانہ کارروائی سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ وہ تحریک انصاف کے حکم پر عمل کر رہے ہیں۔ درخواست میں عدالتی حکم پر عملدرآمد کی استدعا کی گئی، جس پر لاہور ہائیکورٹ نے درخواست سماعت کے لئے مقرر کر دی۔
ادھر پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنما عطا تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی بھی آئینی عہدیدار سے حلف دلوا سکتے تھے، ہم نے قانون ہاتھ میں نہیں لیا، گورنر صاحب ! تاریخ آپ کو ایک بدترین گورنر کے طور پر یاد کرے گی، عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ پنجاب بناکر صوبے کے عوام سے انتقام لیا گیا۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے گورنر کو ہٹانے کیلئے صدر کو سمری بھجوائی، عدالتی احکامات کو کسی خاطر میں نہیں لایا گیا، عمران نیازی اور گورنر پنجاب ضد پر اڑے ہیں، یہ صوبے کو مزید بحرانی کیفیت میں دھکیلنا چاہتے ہیں، یہ چاہتے ہیں آئینی بحران کو بڑھایا جائے، یہ اقتدارکی لالچ میں تقریب حلف برداری نہیں ہونے دے رہے، عدالتی حکم کے بعد مزید کوئی کارروائی نہیں کی جاسکتی۔
لیگی رہنما نے مزید کہا کہ ہم آئین کی بالادستی چاہتے ہیں،24 روز سے صوبہ بغیر وزیراعلیٰ کے چل رہا ہے، توہین عدالت پر یوسف رضا گیلانی کو ڈی سیٹ کیا گیا تھا، مستقبل میں فیصلہ کریں گے توہین عدالت کی درخواست کب دائرکرنی ہے، صدر اور گورنر نے آئینی ذمہ داریوں سے انحراف کیا، عدالت سے درخواست ہے حلف برداری کاعمل مکمل کرنے کا حکم دے۔