کراچی: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے منحرف رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین نے کہا ہے کہ مجھ پر نشہ کرنے کا الزام درست نہیں۔
تیسری اہلیہ دانیا شاہ کے الزامات کے بعد دنیا نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے منحرف رکن قومی اسمبلی نے سوالیہ انداز میں کہا کہ کیا آپ یقین کرسکتے ہیں میں شراب پیتا ہوں گا۔ مجھ پر نشہ کرنے کا الزام درست نہیں، کچھ دیر میں اپنا بیان جاری کروں گا۔
دوسری طرف سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر عامر لیاقت حسین نے کہا کہ بہت مجبور ہوکر 5 فیصد حصہ محتاظ نوٹس کے ساتھ جاری کر رہا ہوں، آپ نے خود ان آڈیو میسیجز کو سمجھنا ہوگا تا کہ کاموں کا اندازہ ہوجائے، نہ سیّد ہیں نہ ہی جو والد ہیں والد، عمر بہت کم، اس لیے پہلے دن بستر الگ کر لیا، شراپ پی نہ تشدد کیا، مگر افسوس کہ اس کو ثابت کرنے کیلئے بھی لڑنا پڑے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بے بس ہوں مجبورہوں کہ حقیقت سے آشنا کروں، سینے پر بھاری بوجھ رکھے چار ماہ سے زندہ تھا، گو کہ اب بھی زندہ ہوں لیکن کچھ حقائق آپ سے سانسیں چھین لیتے ہیں، 4 ماہ کی شادی میں تین مرتبہ تین ماہ صرف بہاولپور آنا جانا اور جب یہ حقائق سامنے آئے تو جھوٹے الزامات کے ساتھ تنسیخ نکاح کا دعوی کر دیا۔
اس سے قبل ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی تیسری بیوی طلاق لینے عدالت پہنچ گئی۔ عدالت نے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کو 7 جون کے لیے نوٹسز جاری کر دئیے۔
دانیہ شاہ نے درخواست میں موقف اپنایا کہ عامر لیاقت آئس کا نشہ کرتا ہے اور عیاش آدمی ہے، عامر لیاقت نشہ آور ہو کر آئے روز تشدد کا نشانہ بناتا ہے، عدالت سے استدعا ہے کہ عامر لیاقت سے تنسیخ نکاح کی ڈگری جاری کرے، حق مہر کی مد میں 11 کروڑ روپے گھر اور زیورات ادا کرنے کا حکم دے، عدالت ایک لاکھ روپے خرچہ نان نفقہ مقرر کرے۔
عامر لیاقت کی تیسری بیوی دانیا شاہ کا کہنا تھا کہ عامر لیاقت حسین جیسے دیکھتا ہے ویسا بلکل نہیں ہے، شادی کے 4 ماہ کسی اذیت سے کم نہیں تھے، نشہ کر کے آئے روز تشدد کرتا تھا، چھوٹے سے کمرے میں رکھتا تھا، عامر لیاقت حسین مجھے اور میرے والدین کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہا ہے، وزیراعلی پنجاب حمزہ شہباز ہمیں تحفظ فراہم کریں۔