اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کی توہین مذہب سے متعلق درخواست پرسماعت کل تک ملتوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے پوچھ کر آگاہ کریں کہ عدالتوں پر اعتماد ہے یا نہیں؟۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے فواد چودھری، شہباز گل اور دیگر کی جانب سے توہین مذہب کے الزامات کے خلاف درخواستوں پر سماعت کی۔ عدالت نے درخواست گزار سے کہا کہ کیا عمران خان اور پی ٹی آئی سمجھتی ہے کہ عدالتیں آزاد نہیں ؟ اگر اعتماد نہیں تو آج ہم کیس نہیں سنیں گے، پہلے چیئرمین تحریک انصاف سے پوچھیں کہ اعتماد ہے یا نہیں ؟ عام آدمی کا عدالت پر اعتماد خراب نہ کریں۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ تحریک انصاف کے چیئرمین نے گزشتہ روز بھی کہا کہ عدالتیں رات کو کیوں کھلیں، رولز کے مطابق عدالتیں 24 گھنٹے کھلی رہ سکتی ہیں، عمران خان یہ پیغام دے رہے ہیں کہ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کمپرومائزڈ ہیں، اعلی عدلیہ آزاد نہیں تو پھر کیسز اس عدالت کو بھیج دیتے ہیں جس پر انہیں اعتماد ہے۔
عدالت نے فواد چودھری کی گرفتاری اور ہراساں نہ کرنے کے حکم میں توسیع کرتے ہوئے فریقین سے جواب مانگ لیا۔