لاہور: (دنیا نیوز) منحرف اراکین کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پنجاب میں آئینی بحران کے پیش نظر قانونی ٹیم نے کہا ہے کہ حمزہ شہباز کسی صورت مستعفی نہیں ہوں گے۔
وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی جانب سے طلب کردہ اجلاس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کی صورتحال پر مشاورت ہوئی۔
ذرائع قانونی ٹیم کے مطابق حمزہ شہباز کسی صورت مستعفی نہیں ہوں گے، وہ بطورِ وزیراعلی پنجاب فرائص جاری رکھیں گے، قانونی ٹیم سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد مزید مشاورت کی جائے گی۔
یاد رہے کہ حمزہ شہباز197ووٹ لے کر وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہوئے تھے، ان کو ملنے والے 197 ووٹوں میں سے پی ٹی آئی کے 25 منحرف ارکان کے ووٹ شامل تھے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد 25 منحرف ارکان کے ووٹ اب شمار نہیں ہونگے، 25 منحرف ارکان کے ووٹ ختم ہونے سے حمزہ شہبازکے پاس 172ووٹ رہ گئے ہیں۔
تحریک انصاف کے پاس پنجاب اسمبلی میں 183 ارکان ہیں، 25 ارکان کے منحرف ہونے سے پارٹی کے پاس 158 ارکان رہ گئے، مسلم لیگ ق کی پنجاب اسمبلی میں 10 سیٹیں ہیں۔
پرویز الٰہی کے پاس اس وقت 168 جبکہ حمزہ شہباز کے پاس 178 ارکان کی حمایت موجود ہے، وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہونے کیلئے 186ووٹ چاہیے ہوتے ہیں۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے لارجر بینچ نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق صدارتی ریفرنس پر رائے سنا دی۔
عدالت کا کہنا ہے کہ منحرف ارکان کا ووٹ شمار نہیں کیا جاسکتا، تاہم ان کی نااہلی سے متعلق قانون سازی کرنا پارلیمان کا اختیار ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں تحریک انصاف کے تقریباً 25 ناراض اراکین نے تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق کے مشترکا امیدوار کے بجائے مسلم لیگ ن کے امیدوار حمزہ شہباز کو ووٹ دیا تھا۔