انقرہ: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم گن پوائنٹ یا کسی کے دباؤ میں قانون سازی کرنا نہیں چاہتے۔
ترک میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے وفاقی وزیر خارجہ نے کہا کہ موجودہ اپوزیشن انتخابی اصلاحات کے بغیر الیکشن چاہتی ہے، ہماری حکومت صاف اور شفاف انتخابات کے لیے انتخابی اصلاحات کرنے کی خواہشمند ہے، ہم گن پوائنٹ یا کسی کے دباؤ میں قانون سازی کرنا نہیں چاہتے، ہم نے انتخابی اصلاحات کا پہلا مرحلہ شروع کردیا جو پارلیمنٹ سے پاس ہوچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے عوام کا تعلق مضبوط تاریخی بنیادوں پر استوار ہے، دونوں ملکوں کے معاشی تعلقات میں بہت پوٹینشل ہے، ہماری دو طرفہ تجارت صرف 1 ارب ڈالر ہے، موجودہ وزیر اعظم اس تجارت کو 5 ارب ڈالر تک لے جانا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ترکی نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا، 2005کے زلزلے میں ترکی کے عوام اور حکومت نے پاکستان کی مدد کی، 2010اور2011 کے سیلاب کے وقت ترکی کی حکومت نے امداد بھیجی۔ پاکستان نے ترکی کے ساتھ دو طرفہ تجارت کا حجم بڑھانے کا ہدف رکھا ہے، ہماری پہلی ترجیح دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو بڑھانا ہے، ہماری حکومت دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت کوفروغ دینے کی خواہاں ہے۔ پاکستان اور ترکی کی بزنس کمیونٹی میں آج وفود کی سطح پر ملاقات ہوئی، پاکستان میں کسی بھی جماعت کی حکومت ہو ترکی کے ساتھ تعلقات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
بلاول نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر پاکستان کا ساتھ دینے پر ہم ترکی کے شکر گزار ہیں، 5اگست 2019میں بھارت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی، بھارت کی حکومت نے کشمیریوں کے حقوق پر شب خون مارا، بھارت نے کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت ختم کر کے اقلیت میں بدلنے کی کوشش کی۔ بدقسمتی سے خطے میں پاکستان کو کچھ چیلنجز کا سامنا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ ترکی بھی مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر بھرپور آواز اٹھائی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ چین ہمارا ہمسایہ ہے جو ہر وقت مشکل میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے، آج کل پوری دنیا چین کے ساتھ تجارت کرنا چاہتی ہے، پاکستان اور چین کے مابین سی پیک منصوبہ جاری ہے، سی پیک منصوبے سے پاکستان اور چین میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ اسلامو فوبیا کے خلاف پاکستان نے عالمی پلیٹ فارم پر بھرپورآواز اٹھائی، ہمارے ہمسایہ ملک میں بھی اسلاموفوبیا بہت زیادہ بڑھتا جا رہا ہے۔ بھارت میں اپنے حقوق کیلئے لڑنے والے بہادر ہیں، ہم مسلمانوں پر بھارت میں ہونے والے مظالم پر مسلسل آواز اٹھا رہے ہیں، بھارت میں انتہا پسند ہندوں سے مسلمانوں کی جانوں کو خطرہ ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ فلسطین کے حوالے سے بھی پاکستان کا موقف واضح ہے، پاکستان میں حکومت کی تبدیلی سے فلسطین کے حوالی سے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ افغانستان میں انسانی بحران کے ساتھ غذائی بحران کا بھی سامنا ہے، افغانستان کی 95فیصد آبادی غربت کا شکار ہے، مہنگائی عالمی سطح پر پوری دنیا کیلئے ایک چیلنج ہے۔