اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے چیئر مین عمران خان نے رواں ہفتے نیب ترامیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنےکا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے یہ ترامیم ملک پر بمباری سے بھی بڑاجرم ہے۔
کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے نیب قانون میں ترامیم کی ہے، نیب ترامیم کواسی ہفتے سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے، 26سال پہلے کرپشن کے خلاف تحریک شروع کی تھی، جب انصاف نہیں ہوتا تو کرپشن کی بیماری نظرآتی ہیں، اگرملک نے ترقی کرنی ہے تو قانون کی حکمرانی سے آئے گی، قانون کی حکمرانی کا مطلب کوئی بھی قانون سے بالاترنہیں۔ جس ملک میں ایک طبقہ قانون سے اوپر ہو تو ملک تباہ ہو جاتے ہیں، ایسے ملک کا کوئی مستقبل نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں وسائل نہیں انصاف کی کمی ہے، ملک کے بڑے، بڑے مجرموں کو قانون کے نیچے لانے تک ملک ترقی نہیں کرسکتا، نیب ترامیم، ملک اور قوم کی توہین ہوئی، بے شرمی سے نیب ترامیم کو پاس کیا گیا ہے، ان کواس بے شرمی کی وجہ سے ہی جیل میں ڈال دینا چاہیے، انشااللہ ہمیں امید ہے عدالت نیب ترامیم کا پورا نوٹس لے گی، امپورٹڈ حکومت عوام کے لیے اقتدارمیں نہیں آئی، خرم دستگیر نے کہا عمران خان نے سب کوجیل میں ڈال دینا ہے، سب کوپتا ہے یہ امپورٹڈ حکومت اپنے کیسز ختم کرانے اقتدارمیں آئی ہے، اگریہ بے قصورتھے تو ان لوگوں کو کس چیز کا ڈرتھا، یہ نہیں ہوسکتا کسی کی ذات کے لیے قانون بنایا جائے، نیب ترامیم کے بعد نوازشریف، زرداری، مریم نوازبھی بچ جائیں گی، آصف زرداری، شہبازشریف کے خلاف اربوں کے کیسزہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نیب ترامیم کیخلاف خاموش نہیں رہیں گے، آئینی و قانونی فورمز سے رجوع کیا جائے گا
پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ ترامیم کے بعد فیک اکاؤنٹس میں جو پیسہ آئے گا اب نیب کو ثابت کرنا پڑے گا، دنیا میں وائٹ کالرکرائم پکڑنا بڑا مشکل ہوتا ہے، ترامیم کے بعد آمدن سے زائد اثاثوں میں کیس والے سارے بچ جائیں گے۔ پاناما میں چار مہنگے ترین فلیٹس سامنے آئے تھے، پاناما کے مہنگے فلیٹس کی اصل مالکہ مریم نوازتھیں، ترامیم کے بعد اب نوازشریف، مریم نواز پاک صاف ہو کر نکل جائیں گی۔ منی لانڈرنگ کے تمام کیسز نیب سے نکال کر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) میں چلے جائیں گے، ایف آئی اے ویسے ہی رانا ثنا اللہ کے نیچے ہے، بے نامی دار بھی اب کیسز سے بچ جائیں گے، یہ سب سے بڑا ظلم ہونے جا رہا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ بیوروکریٹ جو بھی بچوں کے نام جائیداد بنائے گا اب جوابدہ نہیں ہوگا، یہ خدانخواستہ ملک پر بمباری سے بھی بڑا جرم ہے، ساڑھے تین سال انہوں نے مجھے این آراوکے لیے بلیک میل کیا، فیٹیف قانون سازی کے دوران انہوں نے این آر او لینے کی پوری کوشش کی، فیٹیف قانون سازی کے دوران ان کی بات نہیں مانی تو انہوں نے واک آؤٹ کیا تھا، اب ان کواین آراو2 مل گیا ہے، پہلے ان کوپرویزمشرف نے این آراودیا تھا۔ اسحاق ڈارکا بیان حلفی تھا کیسے ملک سے پیسہ باہرگیا تھا، شریف فیملی کے خلاف اسحاق ڈارکا اوپن اینڈ شٹ کیس تھا، سابق امریکی وزیرخ ارجہ کنڈولیزارائس نے اپنی کتاب میں لکھا ان کے کرپشن کیسز کو کیسے ختم کیا گیا، سوئٹرز لینڈ میں کروڑوں ڈالرکا کیس پاکستان جیت گیا تھا، سابق سفیرشمس الحسن نے تمام ثبوت گاڑی میں رکھے سب نے دیکھا،کروڑوں ڈالر ہڑپ کر لیے گئے، یہ تو وہ کیس تھے جو پکڑے گئے باقی ان کی جائیدادوں کا کوئی حساب نہیں، ملک کا انصاف کا نظام ایسا ہے ان کوپکڑنہیں سکتا۔ لندن مے فیئرفلیٹس آف شورکمپنیوں کے ذریعے خریدے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: امپورٹڈ حکومت کے ترمیم شدہ نیب قانون نے احتساب ہی کو دفن کردیا: عمران خان
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں چھوٹے چوروں کو پکڑ کر جیل میں ڈال دیا جاتا ہے، شہباز شریف کے خلاف 16 ارب ایف آئی اے نے پکڑا، نیب ترامیم، 1100 ارب یہ این آر او ون کی طرح کھا جائیں گے، پہلے چوری کرتے ہیں پھرحوالہ ہنڈی سے پیسہ باہربھیجتے ہیں، زیادہ پیسہ باہربھیجنے سے ملک کونقصان ہوتا ہے۔ قوم کوکہتا ہوں یہ جہاد ہے پوری طرح لڑیں گے، ساڑھے تین سال مجھ پر ہر قسم کر این آر او دینے کے لیے پریشر ڈالا گیا، واضح ہو گیا ان کا حکومت میں آنے کا مقصد مہنگائی کم کرنا نہیں تھا، اگر ان کو مہنگائی کی تکلیف ہوتی تو اقتدارمیں آکر تاریخی مہنگائی نہ کرتے، ملک میں روپے کی قدرمسلسل گرتی جارہی ہے، اگریہ زیادہ دیررہ گئے تو پاکستان سری لنکا کی طرف جارہا ہے، ان کی کارکردگی ایسی ہے یہ ملک کوتباہی کی طرف لیکر جا رہے ہیں، نیب ترامیم کے بعد انہوں نے اپنے آپ کوچوری کا لائسنس دے دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک اورکال دینے لگا ہوں، جن لوگوں نے ان کوہمارے اوپرمسلط کیا تاریخ ان لوگوں کو معاف نہیں کرے گی، جو لوگ بھی اندرونی و بیرونی طور پر حصہ بنے تاریخ معاف نہیں کرے گی، امریکا کے اپنے مقاصد ہیں ان کو کیوں بُرا بھلا کہیں، امریکا نے تو ٹشو پیپرکی طرح استعمال کرنا ہے، جولوگ پاکستان میں استعمال ہوئے ان کوتاریخ معاف نہیں کرے گی۔
پارٹی رہنماؤں کا اجلاس، خرم دستگیر اور خواجہ آصف کے بیان پر بحث
پریس کانفرنس سے قبل عمران خان کی زیر صدارت پارٹی ترجمانوں کا اجلاس منعقد ہوا جس میں عمران خان نے نیب قوانین میں ترمیم پر سخت ردعمل کا اظہار کیا۔
تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ جانتا تھا کہ یہ اقتدار میں آ کر اپنے آپ کو بچائیں گے اور انہوں ںے ریفارمز کے نام پر اپنے کیسز بند کرنے کی کوشش کی ہے۔ این آر او نے اس ملک کو معاشی اور اخلاقی طور پر نا قابل تلافی نقصان پہنچایا، نیب ترامیم کے خلاف خاموش نہیں بیٹھیں گے، ہر آئینی اور قانونی فورم سے رجوع کیا جائے گا۔
اجلاس میں خرم دستگیر کے حالیہ بیان کا بھی جائزہ لیا گیا۔ عمران خان نے کہا کہ خرم دستگیر کا بیان ثبوت ہے کہ یہ این آر او لینے کے لیے حکومت میں آئے، مہنگائی اور عوامی مسائل امپورٹڈ حکومت کی ترجیح نہیں ہیں۔
ذرائع کے مطابق شرکا کے درمیان خواجہ آصف کا صدر مملکت سے متعلق بیان بھی زیر بحث آیا۔ رہنماؤں نے خواجہ آصف کے بیان کو شرم ناک اور حلف سے انحراف قرار دیا۔