اسلام آباد :(دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ 28 یا 29 جون کو انکا نیا منی بجٹ آتا دیکھ رہا ہوں، اطلاع ہے یہ 50 فیصد پڑولیم لیوی عوام پر لگائیں گے، اس حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ 50 فیصد لیوی ٹیکس عائد کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ یہ انکا پرانا پاکستان ہے، یہ دوبارہ فکسڈ ٹیکس کی طرف چلے گئے ہیں، پی ٹی آئی کو 2018 میں 19 بلین ڈالر کا خسارہ ملا تھا، ڈار اکنامکس نے ملک کو سالانہ 33 بلین ڈالر کا نقصان پہنچایا، ان کی پیدا کی گئی صورتحال کی وجہ سے پاکستان کو دوبارہ آئی ایم ایف میں جانا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان سعودی عرب گئے تو وہ سعودی ولی عہد سے پیسے مانگ نہیں سکتے تھے، کورونا کی صورتحال پر عمران خان نے کہا میں مکمل لاک ڈاؤن نہیں کروں گا، عالمی ادارے کہہ رہے ہیں جس طرح پاکستان نے کرونا کو ہینڈل کیا وہ بہترین تھا، احساس پروگرام کے تحت کورونا کی وبا کے دوران بہت پیسہ تقسیم کیا گیا، ہماری معیشت 1 فیصد سکڑی جبکہ امریکا کی معیشت 4 فیصد سکڑی تھی۔
سابق وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ اس وقت ملک میں بجلی کا شارٹ فال 7 سے 8 ہزار میگا واٹ روزانہ ہے، اس حکومت نے 6 ہفتوں کے بعد منی بجٹ دیدیا ، کم آمدنی والوں کے لئے ساڑھے 4 سع فیصد گیس ٹریف بڑھا دیا گیا ہے، گزشتہ ہفتے سی ایف ڈی 28 فیصد پر تھا، آئی ایم ایف سے معاہدے کے بغیر انکا بجٹ بن ہی نہیں سکتا تھا، اس شرح سود کے ساتھ یہ پیداواری شرح 6 فیصد کیسے دیکھا سکتے تھے؟، انکی جی ڈی پی 2 سے 3 فیصد سے زیادہ نہیں ہوگی، غربت بڑھے گی، یہ واضح ہے یہ معیشت اور مہنگائی کو ٹھیک کرنے نہیں آئے، انکا مقصد نیب کو ٹھیک کرنا، انتخابی اصلاحات اور خود کے فائدہ کے لئے آئے ہیں۔
یکم جولائی سے گیس اور بجلی کی قیمتیں مزید بڑھ جائیں گی
قبل ازیں سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ حکومت پٹرولیم لیوی 50روپےپر لے کر جارہی ہے، اس فیصلے سے ملک میں مہنگائی کا طوفان آئے گا۔
سابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کا موقف ہے کہ فوری طور پر نئے الیکشن کروائے جائیں۔ آئی ایم ایف نے شہباز حکومت سے کہا ہے کہ بجٹ آنے تک پیسے نہیں دیں گے، 10 جون کو خانہ پوری بجٹ آیا، یہ اصل بجٹ نہیں تھا، آئی ایم ایف نے حکومت کو ریونیو بجٹ ساڑھے 7 ہزار ارب کرنے کا کہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یکم جولائی سے گیس اور بجلی کی قیمتیں مزید بڑھ جائیں گی، مہنگائی کی شرح 28 فیصد ہے جو بڑھ کر 35 سے 40 فیصد ہو جائے گی، اگلے سال مہنگائی زیادہ ہو گی، انہوں نے گروتھ ریٹ 5 فیصد پر رکھا ہے۔
شوکت ترین نے مزید کہا کہ حکومت پٹرولیم پر لیوی 50 روپے تک لے کر جا رہی ہے، پٹرولیم لیوی 50 روپے پر لے جانے سے مہنگائی کا طوفان آئے گا۔موجودہ حکومت کا مقصد صرف نیب اور انتخابی اصلاحات میں ترامیم کرانا تھا۔