اسلام آباد:(دنیا نیوز) وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ پچھلے 30 سالوں میں پاکستان کئی دفعہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف ) گیا اور مجھے پتا ہے آئی ایم ایف جا کر منتیں کرنا پڑتی ہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ماضی کی کسی بھی حکومت نے اصلاحات نہیں کی، امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ کے گیپ بارے کسی حکومت نے نہیں سوچا، ہماری حکومت مستحکم گروتھ کی جانب گامزن ہے، ہماری حکومت سیونگ ریٹ کو بڑھانے پر کام کر رہی ہے، امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ کا 40 بلین ڈالر کا گیپ ہے، آئی ٹی سیکٹر میں پچھلے سال 47 فیصد اور اس سال 75 فیصد گروتھ بڑھے گی، خوردنی تیل 90 فیصد امپورٹ کرتے ہیں۔
شوکت ترین نے مزید کہا کہ یہ وقت بہت نازک ہے، ہم جہاں تھے وہیں کھڑے ہیں، ہم نے قدم پیچھے ہٹائے، ایشیا کی چوتھی بڑی اکانومی تھے، کوریا، سعودی عرب اور تھائی لینڈ سے آگے تھے، ہم نے اپنا گھر ٹھیک نہیں کیا، 1999 سے 2008 تک پروفیشنل لوگ بھی آئے مگر بنیادی مسائل ٹھیک نہیں کئے، امپورٹ اور ایکسپورٹ میں توازن نہیں ہے، ہم مقابلہ نہیں کر پارہے تھے اور اب ہم اقدامات کر رہے ہیں، اپنا گھر ٹھیک کر رہے ہیں۔