لاہور:(دنیا نیوز) وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے سوچ سمجھ کر ریلیف دیا، یہ اڑھائی سو سے تین سو ارب روپے کا پیکج ہے ، پٹرول سستا ہونے کے بعد ٹرانسپورٹرز کو کرائے کم کرنا چاہیے، اعلان سے آئی ایم ایف پروگرام متاثر نہیں ہوگا۔
دنیا نیوز کے پروگرام دنیا کامران خان کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ گرایجویٹس کو انٹرن شپ دیں گے اور یہ وزیراعظم کا اچھا اقدام ہے، امپورٹ اور ایکسپورٹ میں 35 سے 40 ارب کا گیپ ہے، اس گیپ کو آئی ٹی سیکٹر پورا کرسکتا ہے، آئی ٹی سیکٹر ہمارے لیے لائف لائن ہے، یہ سیکٹر ایک گیم چینجر ہے، آئی ٹی سیکٹر جو کہے گا وہ کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو پانچ سال تک ٹیکس چھوٹ ملے گی، اکانومی گروتھ کر رہی ہے، دنیا بھر میں مستحکم گروتھ میں انڈسٹری کا بہت اہم رول ہوتا ہے، بھارت کی 150 بلین ڈالر کی آئی ٹی میں ایکسپورٹ ہے، آئی ٹی سیکٹر میں ٹیکس چھوٹ صرف سیاست کے لیے نہیں کر رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے سوچ سمجھ کر اعلان کیا ہے، یہ 250 سے 300 ارب روپے کا پیکج بنتا ہے، پی ایس ڈی پی سے کچھ پیسے لیں گے، احساس فنڈز سے بھی پیسے لیے جائیں گے، کچھ پیسے آئی ایم ایف کے کورونا فنڈز سے بھی لیں گے، پانچ سال میں آئی ٹی کی 50 ارب ڈالر کی ایکسپورٹ کرینگے، پیکج بارے کافی دنوں سے ڈسکس کررہے تھے، احساس راشن پروگرام کو لانے میں بھی وقت لگا، ہم ٹارگٹڈ سبسڈی دینا چاہتے ہیں۔
شوکت ترین نے کہا کہ پٹرول، ڈیزل کی قیمت بڑھنے پر ٹرانسپوٹرز کرائے بڑھا دیتا ہے، اب ٹرانسپورٹرز کو کرایوں کو بھی کم کرنا چاہیے۔