لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب میں ضمنی الیکشن کے دوران لڑائی جھگڑے کے واقعات پیش آئے، مخالفین نے ایک دوسرے پر ڈنڈے سوٹوں سے حملے کئے، پولیس کو منتشر کرنے کیلئے ہوائی فائرنگ کرنا پڑی۔
پنجاب میں ضمنی انتخابات کے دوران کہیں لڑائی جھگڑا تو کہیں تصادم، کسی کا سر پھٹا تو کوئی شکایت کرتا دکھائی دیا۔ لاہور کے حلقہ پی پی 168 اعوان مارکیٹ پولنگ سٹیشن 50 اور 51 میں بدنظمی دیکھی گئی۔ پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن کے ووٹرز آمنے سامنے آئے۔ نعرے بازی ہوئی ،ایک دوسرے پر الزامات بھی لگائے۔
پی پی 158 میں یوسی دھرم پورہ پولنگ اسٹیشن میں اندر جانے پر پی ٹی آئی اور ن لیگ کے کارکن آمنے سامنے آئے۔ پی پی 158 میں ہی جھگڑے کے دوران ن لیگ کے کارکن کا سر پھٹ گیا ، زخمی کارکن نے الزام عائد کیا کہ جمشید اقبال چیمہ کے کہنے پر اُسے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت کا پی ٹی آئی رہنما جمشید اقبال چیمہ کو گرفتار کرنے کا فیصلہ
واقعہ رپورٹ ہوا تو عطا تارڑ نے نوٹس لیا ، کہا کسی کو پرامن ماحول خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ پی پی 97 فیصل آباد کے پولنگ اسٹیشن 80 کے باہر سے ایک شخص کو خوف و ہراس پھیلانے پر حراست میں لے لیا گیا۔
ڈیرہ غازی خان کے حلقہ پی پی 288 میں ووٹرز گتھم گتھا ہو گئے، ڈنڈوں کے ساتھ ایک دوسرے پر حملے کئے۔ جھنگ میں اٹھارہ ہزار ی میں پی ٹی آئی اور ن لیگ کے کارکن آمنے سامنے آئے ،کچھ وقت کیلئے الیکشن کا عمل بند بھی ہوا تاہم پولیس کی ہوائی فائرنگ کے بعد کارکن منتشر ہو گئے۔