اسلام آباد : (دنیا نیوز) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین بہترین دوست، مضبوط ترین شراکت دار اور آئرن برادرز ہیں، پاکستانی برآمدات کے لئے چین کی مارکیٹ تک رسائی میں اضافہ سے پاک چین آزادانہ تجارتی معاہدے کی مکمل صلاحیت کو بروئے کار لانے میں مدد ملے گی۔
وزیراعظم سے چینی سفیر نونگ رونگ نے ملاقات کی، ملاقات میں شہباز شریف نے پاکستان اور چین کے درمیان اعلیٰ سطح کے تبادلوں کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے 16 مئی 2022 کو چینی وزیر اعظم لی کی چیانگ کے ساتھ ایک ٹیلی فون کال میں اپنی جامع اور وسیع بات چیت اور ہر آزمائش پر پورا اترنے والی پاک چین سٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کو مزید گہرا اور مضبوط بنانے کے لیے اتفاق رائے کا ذکر کیا اور اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور چین بہترین دوست، مضبوط ترین شراکت دار اور آئرن برادرز ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک ہر طرح کے حالات میں ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے ہیں اور بنیادی دلچسپی کے اہم امور پر تعاون بڑھایا ہے۔
وزیراعظم نے پاکستان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور ترقی کے لیے چین کی حمایت کو سراہا، جس میں ابھرتے ہوئے اقتصادی چیلنجوں اور عالمی سپلائی چینز اور اشیاء میں اتار چڑھاؤ سے نمٹنے کے لئے تعاون بھی شامل ہے۔
شہباز شریف نے سی پیک منصوبوں کی تیز رفتار اور اعلیٰ معیار کی ترقی کے ذریعے سی پیک کی مکمل اقتصادی اور رابطے کی صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لئے حکومت کے عزم پر زور دیا۔
انہوں نے پاکستان کے ترقیاتی منصوبوں میں ایم ایل1 اور کے سی آر جیسے اہم منصوبوں کی اہمیت پر زور دیا اور سی پیک جوائنٹ کو آپریشن کمیٹی کے آئندہ 11ویں اجلاس میں ان منصوبوں کو حتمی شکل دینے کی طرف بڑھنے کی خواہش کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے سی پیک خصوصی اقتصادی زونز کی جلد ترقی پر پاکستان کی توجہ کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے ملک کی صنعتی ترقی میں چینی اداروں کی بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کیا۔
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے دوطرفہ تجارتی حجم اور 2021 میں پاکستان کی 3.6 بلین امریکی ڈالر کی ریکارڈ برآمدات کا حوالہ دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ چین کو پاکستانی برآمدات کے لیے مارکیٹ تک رسائی میں اضافہ سے پاک چین آزادانہ تجارتی معاہدے کی مکمل صلاحیت کو بروئے کار لانے میں مدد ملے گی۔
وزیر اعظم کے ہمراہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل، وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر، وزیراعظم کے معاونین خصوصی طارق فاطمی، ظفر اللہ محمود اور جہانزیب خان بھی تھے۔