اسلام آباد:(دنیا نیوز) وزیر مملکت برائے پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ برطانوی جریدے نے عمران خان کی منی لانڈرنگ کا انکشاف کیا، تحریک انصاف کو فنڈنگ کے نام پر کالا دھن فراہم کیا گیا، آئین کے مطابق کوئی پارٹی غیر ملکی فنڈ حاصل نہیں کرسکتی، چیئرمین پی ٹی آئی کو صرف سیاستدانوں سے بات کرنے میں مسئلہ ہے۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے مصدق ملک نے کہا کہ عمران خان نے کہا کہ دہشت گردوں سے بات کرسکتا ہوں سیاست دانوں سے نہیں کروں گا، عمران خان ہمارے بچوں کو بموں سے اڑانے والوں سے بات کرنے کے لیے تیار ہیں، سابق وزیراعظم نے کہا وہ علیحدگی پسندوں سے بھی بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ برطانوی جریدے نے عمران خان کی منی لانڈرنگ کا انکشاف کیا، جریدنے نے انکشاف کیا کہ کالادھن فنڈنگ کے نام پر پی ٹی آئی کو فراہم کیا گیا، ابراج کمپنی کے عارف نقوی عمران خان کے فنڈ منیجر تھے، آئین کے مطابق کوئی سیاسی جماعت بیرونی کمپنی یا غیر ملکیوں سے فنڈ نہیں لے سکتی، اگر پاکستان میں سیاست کرنی ہے تو غیر ملکی کمپنی سے پیسے نہیں لے سکتے، عارف نقوی جعل سازی اور کالا دھن کے کیسز میں پکڑا گیا۔
کسی جماعت کو غیر ملکی کمپنی سے فنڈنگ کا حق نہیں: شاہد خاقان عباسی
سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کسی جماعت کو غیر ملکی کمپنی سے فنڈنگ کا حق نہیں، اکبر ایس بابر نے آٹھ سال قبل کیس میں واضح ثبوت فراہم کئے، پی ٹی آئی نے پوری کوشش کی کیس نہ چلے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ممنوعہ فنڈنگ کیس میں اکبر ایس بابر نے واضح ثبوت دیئے ہیں لیکن 8 سال ہو گئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ریکارڈ مہیا نہیں کیے اور پی ٹی آئی کہہ چکی ہے ہمیں ان اکاؤنٹس کا علم نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے وفد نے الیکشن کمیشن حکام سے ملاقات کی ہے اور چیف الیکشن کمشنر، صوبائی الیکشن کمشنر ملاقات میں موجود تھے جس میں فارن فنڈنگ کیس کے حوالے سے گفتگو ہوئی۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 8 سال سے فارن فنڈنگ کیس الیکشن کمیشن میں زیر سماعت ہے اور کسی جماعت کو اختیار نہیں کہ باہر سے فنڈنگ لائے، پی ٹی آئی نے معاملے کو روکنے کی کوشش کی اور ہم نے الیکشن کمیشن حکام کو کہا ہے کہ حقیقت آپ کے سامنے ہیں۔
رہنما ن لیگ کا کہنا تھا کہ کوئی جماعت بیرون ملک سے پیسہ لے تو اسے ڈکلیئر کرنا پڑتا ہے اور کسی جماعت کو حق حاصل نہیں کہ غیرملکی کمپنی سے فنڈنگ لے، آج درخواست کی کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کس سے پیسے لے کے سیاست کر رہی تھی۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اسٹیٹ بینک اور دیگر ذرائع سے جو ریکارڈ سامنے آیا وہ مختلف ہے اور واضح حقیقت ہے کہ کیس کو دبایا نہیں جاسکتا۔ عمران خان نے کوئی ریکارڈ نہیں دیا۔
انہوں نے عمران خان پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے دوسروں سے پیسہ لیا اور سیاست پر استعمال کیا۔ اگر پی ٹی آئی کے ہاتھ صاف تھے تو عمران خان ریکارڈ دیتے۔ عمران خان آج بھی الیکشن کمیشن پر حملہ کرتے ہیں۔